(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے سابق مرکزی رہنما اسد عمر نے کہا اس وقت پی ٹی آئی مقبول ترین جماعت ہے اور سب سے بڑی جمہوری نظام کی ذمہ داری بھی انہی پر آتی اور پھر پی ٹی آئی کی ہی ذمہ داری بنتی ہے وہ جمہوری نظام کے لئے تمام سیاسی پارٹیوں کو ساتھ لے کر چلے۔
نجی نیوز چینل کے پروگرام میں اہم بات کرتے ہوئےسابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اسد عمر نے کہا کہ پنڈی سے پی ٹی آئی کے ساتھ کوئی مذاکرات کرنے کے لئے تیار نہیں ہے، سیاسی قوتوں کا یہ کہنا کہ وہ دوسروں کے ساتھ نہیں بیٹھیں گے یہ جمہوریت کی نفی ہے، ان سے بات کرنا ضروری ہے، پنڈی والوں کا آن بورڈ ہونا اورساری سیاسی جماعتوں کا ملکر بیٹھنا بھی ضروری ہے، اس وقت پی ٹی آئی مقبول ترین جماعت ہے اور سب سے بڑی جمہوری نظام کی ذمہ داری بھی انہی پر آتی اور پھر پی ٹی آئی کی ہی ذمہ داری بنتی ہے وہ جمہوری نظام کے لئے تمام سیاسی پارٹیوں کو ساتھ لے کر چلے۔
اسد عمر نے کہا کہ 2021 میں اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی میں دوریاں پیدا ہونا شروع ہوگئیں، حفیظ شیخ کے الیکشن کے بعد ہم بنی گالہ گئے وزیراعظم عمران خان نے کہا اعتماد کو ووٹ لینا ہے، ورنہ ہم سیاسی طور پر بہت کمزور ہوجائیں گے، اعتماد کا ووٹ اسٹیبلشمنٹ کی سپورٹ کے بغیر ممکن نہیں تھا ، ڈیڑھ سال پہلے ہمیں ہٹانے کا کام شروع ہوا ایسا نہیں تھا۔
عمران خان نے حکومت جا نے کے بعد یہ کہا تھا کہ ہمارے تو بجٹ کے لئے ووٹ کے لئے بندے پورے نہیں ہوتے تھے تو اسٹیبلشمنٹ ہی سب کرتی تھی، وسط 2021 شکوک و شبہات ہوسکتے ہیں لیکن کوئی واضح حقیقت نظر نہیں آئی کے ہٹانے کی کوشش کی جارہی ہے، اس بعد ڈی جی آئی کی تعیناتی ہوئی تب وہاں سےفرق نظر آئے۔