پاکستان میں کورونا کے وار تیز ہونے لگے،مثبت کیسز کی شرح8 اعشاریہ82 تک جاپہنچی،24 گھنٹوں کے دوران5 ہزار 26 نئے کیس رپورٹ،مزید 62 افراد جان کی بازی ہار گئے، اموات کی مجموعی تعداد23 ہزار 422 ہوگئی، 69 ہزار 756 مریض زیرعلاج، 3ہزار 208 کی حالت تشویشناک ہے۔ کراچی سمیت سندھ بھر میں9 روزہ لاک ڈاؤن کا دوسرا روز، پابندیوں میں نرمی کرتے ہوئے ڈبل سواری پر عائد پابندی ختم،ٹیکسی، رکشہ، چنگچی سمیت چھوٹی ٹرانسپورٹ سے بھی پابندی اٹھالی گئی،پبلک ٹرانسپورٹ کو ویکسینیشن سینٹر تک جانے کی اجازت، کھانوں کی ہوم ڈیلیوری پر وقت کی پابندی ختم کردی گئی۔ کراچی میں بھارت جیسی صورتحال ہوئی توذمہ دار وزیراعظم ہوں گے،وفاقی حکومت خود کام کرتی ہے نہ ہی ہمیں کرنے دیتی ہے،بلاول بھٹوبرس پڑے،کہا اپوزیشن کے دوستوں کے پاس کوئی پالیسی نہیں، اپوزیشن جماعتیں حکومت کے خلاف نہیں لڑنا چاہتیں تو زبردستی نہیں کرسکتا۔ مشیرقومی سلامتی معید یوسف کا کہنا ہے کہ امریکا کو اڈے دینے کا باب اب بند ہوچکا، واشنگٹن میں نیوز کانفرنس میں کہا کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہوتی رہی، دنیا افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کو سراہتی ہے، مشرقی پڑوسی اس وقت بھی سازشوں میں مصروف ہے۔ "آپ کا وزیراعظم، آپ کے ساتھ"، وزیراعظم عمران خان آج عوام سے براہ راست مخاطب ہوں گے، سہ پہر3 بجے ٹیلی فون کالز اور سوشل میڈیا پیغامات کے ذریعے عوام کے سوالات کا جواب دیں گے۔