’مہنگائی بلند ترین سطح پرپہنچنا غریبوں کیلئے قیامت اور معیشت تباہی کی دلیل ہے‘

’مہنگائی بلند ترین سطح پرپہنچنا غریبوں کیلئے قیامت اور معیشت تباہی کی دلیل ہے‘
لاہور ( پبلک نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہا ہے کہ مہنگائی کا سال کی بلند ترین سطح پرپہنچنا غریبوں کے لئے قیامت اورمعیشت کی تباہی کی دلیل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی 13 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے، عوام مہنگائی کی آگ میں جل رہے ہیں، حکومتی بیانات سے یہ آگ نہیں بجھے گی۔ ماہانہ 11.5 فیصد مہنگائی ہونا حکومت کے عوام پر ظلم اور معاشی بربادی کا اعتراف جرم ہے۔ مہنگائی، بے روزگاری اور گزارا نہ ہونے پر عوام خودکشیاں کررہے ہیں اور حکمران انہیں نہ گھبرانے کی تلقین کررہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جاری کھاتوں کے خسارے مسلسل بڑھ رہے ہییں، 5.1 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے، یہ کفایت شعاری ہے؟ رواں مالی سال کے جولائی تا اکتوبر جاری کھاتوں کا خسارہ بڑھ کر 5.1 ارب ڈالرز تک جاپہنچا ہے۔ پارلیمنٹ اور قومی اقتصادی کونسل نے اسے 2.3 ارب ڈالر تک رکھنے کی منظوری دی تھی۔ غریب عوام گھی کا ڈبہ خریدنے سے مجبور ہوچکے ہیں، مہنگائی سے عوام مرچکے ہیں۔ قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ ماٹر، گھی، خوردنی تیل، چاول، پھل، سبزیاں، انڈے، گوشت، دودھ، چینی، ادویات، تعمیراتی سامان مہنگا ہوگئے، یہ اچھے دن آئے ہیں؟ تیل کی قیمتوں میں کمی عوام کے لئے ’لولی پاپ‘ ہے، آدھی رات کو مہنگائی کا بم گرانے والی حکومت پر عوام کو اعتبار نہیں۔ آئی ایم ایف کی شرط کے تحت پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی میں چار روپے ماہانہ اضافہ ہونا ہے، قوم خبردار رہے۔ حکومت عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں کا عوام کوفائدہ دے، عوام کو چکر نہ دے۔ عوام کو ریلیف دینا ہوتا تو آئی ایم ایف کی شرائط پر ایک اور منی بجٹ کا بم قوم پر نہ گرایا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ جو حکومت بجٹ کے نام پر قوم کو دھوکہ دے، آئی ایم ایف کی عوام اور قومی مفاد کی دشمن شرائط تسلیم کرے، وہ ناقابل اعتبار ہے۔ عوام کے ریلیف، منی بجٹ اور مہنگائی سے نجات کی راہ صرف عمران نیازی حکومت سے نجات ہے، قوم ظالم ٹولے کو برداشت کرنے کو تیار نہیں۔ صحت انصاف کارڈ سے عوام کو دوائی اور علاج کی سہولیات نہیں مل رہیں، عوام کی شکایات بڑھ رہی ہیں، کوئی جواب دینے والا نہیں۔ درآمدات میں ہوشربا اضافے سے ٹیکس وصولیوں پر حکومت کا خوش ہونا خود فریبی کی انتہا ہے۔

Watch Live Public News

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔