نوازشریف کی طبی رپورٹ بنانے والے ڈاکٹر کا پریانکا سے کیا تنازع ہوا؟

نوازشریف کی طبی رپورٹ بنانے والے ڈاکٹر کا پریانکا سے کیا تنازع ہوا؟
وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ تیار کرنے والے ڈاکٹر فیاض شال کو بھی تنقید کا نشانہ بنا ڈالا. انہوں نے انڈیا ٹی وی کی ایک خبر شیئر کی جس کے مطابق ڈاکٹر فیاض شال کا ماضی میں بالی ووڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا دبئی جانے والی ایمریٹس کی پرواز کے دوران جھگڑا ہوا تھا . ڈاکٹر شہباز گل نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ کیا ہمیشہ کی طرح یہ رام کہانی بھی ہندوستان نے لکھوا کر دی ہے؟ یہ ڈاکٹر صاحب کا تعلق اصل میں ہندوستان سے ہیں۔ اور ان کے کچھ کارنامے جو اخبار میں چھپ چکے وہ آپکے سامنے رکھتے ہیں۔پریانکا چوپڑا کے مطابق ان محترم کو بھی فلمیں بنانے کا شوق ہے۔ واضح رہے کہ ماضی میں پیش آئے معاملے پر پریانکا نے کہا کہ ہندوستانی نژاد ماہر امراض قلب ڈاکٹر فیاض شال نے انکے فون استعمال کرنے پر اعتراض کیا جب طیارہ ٹیک آف کرنے والا تھا، انہوں نے میرے اعتراضات کے باوجود مجھے اپنے فون پر فلمانا شروع کر دیا۔ وہ نشے میں تھے اور دھمکیاں دیتے رہے کہ وہ اپنے دوست دبئی کے شیخ کو فون کر کے مجھے مصیبت میں ڈال دیں گے۔پریانکا نے کہا میں نے اسے ایسا کرنے کا چیلنج کیا کیونکہ میں نے کوئی اصول نہیں توڑا تھا۔ بعدازاں مذکورہ ڈاکٹر نے معافی مانگ لی. انڈیا ٹی وی کے مطابق پریانکا نے اس معاملے پر ڈاکٹر شال کے خلاف بدتمیزی کی شکایت بھی درج کرائی تھی۔ واضح رہے کہ 60 سالہ ڈاکٹر فیاض شال ایک انٹروینشنل کارڈیالوجسٹ ہیں، جو برطانیہ کی ملکہ الزبتھ اور پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف جیسے ہائی پروفائل مریضوں کا علاج کرتے رہے ہیں . دوسری جانب سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس لاہور ہائی کورٹ میں جمع کروا دی گئیں.رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جب تک نواز شریف مکمل ٹھیک نہ ہو جائیں انھیں سفر نہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے ، نواز شریف کو بہترین علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں ، گزشتہ رپورٹ میں سفر نہ کرنے کی سفارش کی تھی اب بھی وہی ہدایات جاری کی گئی ہیں .۔نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ انٹروینشنل کارڈیالوجی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فیاض شال نےتیار کی ہے اور اسے وکیل امجد پرویز کی وساطت سے عدالت میں جمع کرایا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق کورونا کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر نواز شریف کو ہر گز سفر نہیں کرنا چاہیے، نواز شریف کو ایئر پورٹ اور عوامی مقامات پر ہر گز نہیں جانا چاہیے ، جب تک نواز شریف کی کرونری انجیو گرامی مکمل نہ ہو اس وقت تک اپنےہسپتال سے دور نہ جائیں ، کورونا اور مختلف امراض کی وجہ سے نواز شریف کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں .میڈیکل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف ابھی شدید ذہنی دباؤ میں ہیں، ذہنی دباؤ سے ان کی بیماری مزید بگڑ سکتی ہے، وہ ابھی اپنی ادویات جاری رکھیں۔ رپورٹ میں ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ کلثوم نوازکی وفات کے بعدنواز شریف زیادہ دباؤ میں ہیں،وہ ذہنی دباؤ کے بغیر اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں،کھلی فضا میں چہل قدمی جاری رکھیں، چہل قدمی کے دوران کورونا سے بچاؤکے اقدامات بھی کریں ادھر مسلم لیگ (ن) کے اندرونی ذرائع سے کی گئی بات چیت میں انکشاف ہوا کہ نواز شریف کو دل اور خون کے متعدد مسائل ہیں۔سابق وزیراعظم کے ماضی میں 2 مرتبہ (2010 اور 2016 میں) دل کے آپریشنز ہوئے اور 2019 میں تھرومبوکائیٹوپینیا سے گزرے جب انہیں پی ٹی آئی حکومت نے علاج کے لیے بیرونِ ملک جانے کی اجازت دی تھی۔جس کے بعد انہیں دل کے تیسرے آپریشن کی تجویز دی گئی تھی اور بظاہر لگتا ہے کہ اس کے بغیر سابق وزیراعظم کے پاکستان آنے کا امکان نہیں۔ نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس پر ردعمل دیتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے حوالے سے دلچسپ میڈیکل رپورٹ ہائی کورٹ میں جمع کروائی گئی۔ رپورٹ میں واشنگٹن میں مقیم ڈاکٹر شال نے لندن میں مقیم نواز شریف کے بارے میں لکھا کہ وہ دباؤ کا شکار ہیں۔ امید کرتے ہیں عدلیہ ایسی جعلی رپورٹس کا سختی سے نوٹس لے گی اور ملک کا وقار بحال کرے گی۔ اپنے ویڈیو پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ ایسی جعلی میڈیکل رپورٹس کا مقصد پاکستان کے عدالتی نظام، قوانین کا مذاق اڑانے کے علاوہ کچھ نہیں۔ رپورٹ میں صرف یہی کمی ہے کہ انہیں ہائیڈ پارک کے علاوہ کہیں اور واک کرنے کی بھی اجازت نہیں۔ جو کام قانونی طور پر ہے شریف فیملی وہ کرے اور پاکستان کے لوگوں کا پیسہ واپس کرے۔