فواد چودھری نے اپوزیشن کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھا دیا

فواد چودھری نے اپوزیشن کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھا دیا
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیر اطلاعات فواد چودھری نے اپوزیشن کی جانب دوستی کا ہاتھ بڑھاتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں نئے سال کے موقع پر آپس میں بات چیت کا سلسلہ شروع کرنا چاہیے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری ایک اہم بیان میں فواد چودھری نے کہا کہ سال 2022ء، نئے سال کے آغاز پر سمجھتا ہوں ہمیں تلخیاں کم کرنے کی ضرورت ہے۔ https://twitter.com/fawadchaudhry/status/1477159711535505411?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1477159711535505411%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.dawnnews.tv%2Fnews%2F1174870 وفاقی وزیر نے لکھا کہ حکومت اور اپوزیشن الیکشن، معیشت، سیاسی اور عدالتی اصلاحات کیلئے گفتگو کریں۔ پاکستان ایک عظیم ملک ہے۔ ہمیں اپنی ذمہ داریوں کے احساس کی ضرورت ہے۔ پارلیمان میں فساد عام آدمی کی نظر میں سیاستدانوں کا وقار کم کرتا ہے۔ خیال رہے کہ گذشتہ روز ایک بیان میں فواد چودھری نے کہا تھا کہ اپوزیشن بری طرح بکھر چکی ہے۔ شہباز شریف کے پاس لندن یا جیل کے سوا کوئی آپشن نہیں ہے۔ سیاسی لوگ عوام میں موجود رہتے ہیں۔ پیپلز پارٹی صرف سندھ کارڈ کھیلنا چاہتی ہے۔ وہ عوام سے خوفزدہ ہے، عوام کا سامنا نہیں کرنا چاہتی۔ پیپلز پارٹی لاہور آئے، جلسہ کرے، دس مرلے کے گھر میں ان کا جلسہ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہم نے تین سالوں میں 32 ارب ڈالر کا قرضہ واپس کیا۔ اگلے دو سالوں میں 55 ارب ڈالر کا قرضہ واپس کرنا ہے۔ یہ نواز شریف اور زرداری کے کرتوتوں کا نتیجہ ہے جو ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے، عمران خان کی کامیابی ہے کہ اتنا بڑا قرضہ واپس کرنے کے باوجود بھی ملک اپنے پائوں پر کھڑا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو گورنر ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ خیبر پختونخوا، کشمیر، گلگت بلتستان کے بعد اب پنجاب کا ہر خاندان 10 لاکھ روپے تک علاج معالجہ کی سہولت حاصل کر سکے گا، آج سے یہ سہولت لاہور ڈویژن کو فراہم کر دی گئی ہے، آئندہ ماہ پنجاب کے تمام ڈویژنز میں یہ سہولت فراہم کر دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان نے صحت کارڈ کے لئے اپنی رضامندی ظاہر کر دی ہے، بدقسمتی سے سندھ اس منصوبہ کا حصہ نہیں بنا۔ وزیراعلیٰ سندھ اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں اور اس عظیم منصوبے میں شامل ہوں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ راشن پروگرام بھی اگلے ماہ شروع ہو جائے گا۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ فنانس ایکٹ میں ترامیم کا بنیادی مقصد پاکستان میں ٹیکس کلچر کو فروغ دینا ہے، 343 ارب روپے کے سیلز ٹیکس میں صرف 71 ارب روپے ٹیکس کی رقم ہے، باقی تمام ریفنڈ اور ایڈجسٹ ایبل ٹیکس ہے۔ انہوں نے کہا کہ درآمدی اشیاءپر ٹیکس موجود رہے گا جبکہ باقی تمام چیزوں پر ٹیکس ختم کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیر خزانہ شوکت ترین نے فلم انڈسٹری کو بچانے کے لئے زبردست اقدامات اٹھائے، سینما کی مشینری اور فلم پروڈکشن سے ٹیکس ہٹا دیا گیا ہے، غیر ملکی ڈراموں اور فارن ایکٹرز کی وجہ سے ہمارے فنکار بے روزگار ہو رہے تھے، فارن مواد پر ٹیکس عائد ہونے کا فائدہ مقامی فنکاروں کو ہوگا۔