کراچی(پبلک نیوز) الیکشن کمیشن نے این اے 249 کا حتمی نتیجہ روک دیا. الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ ن کے امیدوار مفتاح اسماعیل کی درخواست کو سماعت کے لیے مقرر کر دیا. مسلم لیگ ن کے امیداوا کی درخواست 4 مئی کو سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی. الیکشن کمیشن نے تمام امیدواروں کو نوٹسز جاری کر دیئے.
اس سے قبل گزشتہ روز الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ اگر کسی کو کوئی شکایت ہو تو اس کو قانون کے مطابق سنا جائے گا۔ ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا دھاندلی کا کوئی ثبوت ملا تو سخت سے سخت ایکشن لیا جائے گا۔ تمام فیصلے میرٹ پر ہوں گے۔
یادرہے کہ پاکستان مسلم لیگ اور حکومتی جماعت تحریک انصاف سمیت متعدد سیاسی جماعتوں نے این اے 249 کے نتائج پر شکوک شہبات کا اعلان کیا ہے۔ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نوازنے الیکشن کمیشن سے نتائج روکنے کا مطالبہ کیا، انہوں نے کہا چند سو ووٹوں سے ن لیگ سے جیت چرائی گئی، الیکشن کمیشن نے نتیجہ نہ روکا تو بھی کامیابی عارضی ہوگی۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے ایک نشست کیلئے پورے نظام کو یرغمال بنایا، اب الیکشن اصلاحات کی ضرورت کا احساس پہلے سے بھی زیادہ شدت سے محسوس ہوتا ہے، ایک بار پھر اپوزیشن سے کہتا ہوں کہ وزیراعظم کی تجاویز پر غور کریں، ووٹنگ کی شرح سے اندازہ ہوتا ہے کہ عوام کا انتخابی عمل سے اعتبار ختم ہورہا ہے۔
276 پولنگ اسٹیشنز کا غیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ موصول ہو گیا۔ پیپلز پارٹی کے امیدوار قادر خان مندوخیل نے 16156 ووٹ حاصل کر کے فتح حاصل کر لی۔ نون لیگ کے امیدوار مفتاح اسماعیل 15573 ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہے۔ ٹی ایل پی کے نذیر احمد 11125 ووٹ لے کر تیسرے، پی ایس پی کے مصطفیٰ کمال 9227 ووٹ لے کر چوتھے، پی ٹی آئی کے امجد آفریدی 8922 ووٹ لے کر پانچویں اور ایم کیوایم کے حافظ محمد مرسلین 7511 ووٹ لے کر چھٹے نمبر پر رہے۔