پاکستان کے علاقے جھنگ سے تعلق رکھنے والے 85 سالہ غلام محمد 75 سال بعد بچھڑے بھائی سے کرتارپور راہداری کے ذریعے مل گئے ۔ پاکستان کی بھرپور کوششوں سے بننے والی کرتار پور راہداری نے ایک اور بچھڑے ہوئے گھرانے کے لوگوں کو آپس میں ملوا دیا ہے ۔ سگے بھائی غلام محمد اور دیا سنگھ کے خاندان 75 سالوں کے بعد ملے تو ایسے میں ایک دوسرے کو گلے لگا لیا ، انتہائی جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے ہر آنکھ آشکبار تھی ۔ تقسیم برصغیر کے وقت ہریانہ کے رہائشی دس سال کے محمد شریف کو اپنے والد غلام محمد کے ہمراہ اپنے چچا دیا سنگھ اور اس کے 2 سالہ بیٹے اوتار سنگھ سے جدا ہونا پڑا تھا ۔ غلام محمد اور دیا سنگھ ملاقات کے انتظار میں دنیا سے رخصت ہوگئے تھے ۔ شریف اور اوتار سنگھ بھی ملنے کو ترستے ہی رہے ہیں۔ چند ماہ قبل 85 سالہ محمد شریف، کا 77 سالہ چچا زاد بھائی اوتار سنگھ سے انٹر نیٹ کے ذریعے رابطہ ہوا ۔محمد شریف اپنے خاندان کے ہمراہ جھنگ سے جب کہ اوتار سنگھ کا 60 رکنی وفد کرتارپور راہداری کے ذریعے دربار بابا گورو نانک پہنچا تھا کہ جہاں دونوں خاندانوں کے درمیان 75 سالہ انتظار بل آخر ختم ہوا ۔ دونوں خاندانوں نے پاک بھارت حکومت سے فوری طور پر ویزوں کے آسان حصول کو ممکن بنانے کا مطالبہ بھی کیا ہے تاکہ دونوں خاندان ایک دوسرے کے پاس آجا سکیں اور دیگر افراد بھی اپنے پیاروں سے ملاقات کرسکیں ۔