اسلام آباد(پبلک نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ امریکہ طالبان کو کب تسلیم کرے گا؟، افغانستان میں افراتفری ہوگی تو نقصان عوام کا ہوگا.
وزیراعظم نے ترک ٹی وی کو انٹرویو میں کہا کہ امید ہے امریکا طالبان حکومت کو تسلیم کر لے گا، افغانستان کی تاریخ کا پاکستان کی تاریخ سے گہرا تعلق ہے، صرف پاکستان کے طالبان حکومت کو تسلیم کرنے سے فرق نہیں پڑےگا، افغانستان نے کبھی بیرونی طاقتوں کو قبول نہیں کیا، ہم امن کے لیے بات چیت پر یقین رکھتے ہیں، مذاکرات ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہیں، ہمیں مسئلے کاحل نکالنا اور افغان عوام کے بارے سوچنا ہوگا.
وزیراعظم نے کہا پاک افغان سرحد پر دونوں طرف پشتون رہتے ہیں، امریکی عوام افغانستان کی صورتحال سے بے خبر ہیں، طالبان نے افغانستان پرقبضہ کیا تو امریکا کوجھٹکالگا. انہوں نے کہا 2008میں ہماری کرنسی اپنی آدھی قدر کھو چکی تھی، صدر بائیڈن کو نشانہ بنانا ناانصافی ہے، ہمیں دہشت گردی کی جنگ میں بھاری مالی اور جانی نقصان ہوا،امریکی پالیسوں پرتنقیدکروں توامریکا مخالف سمجھاجاتاہے، ہم انسانی بنیادوں پرافغانوں کی مددکرنے کے خواہاں ہیں. عمران خان کا کہنا تھا کہ افغانستان کو غیرملکی امداد نہ ملی تو حکومت گر جائےگی،افراتفری پیداہوگی، میراخیال ہے کہ بائیڈن اس وقت سخت دباؤ میں ہیں، تربیت یافتہ فورسزکے ہتھیار ڈالنے کا ذمہ دار کون ہے؟ افغانستان کے خیر خواہ ہونے کے ناطے وہاں استحکام چاہتے ہیں، افغان صورتحال پرہمیں قربانی کا بکرابنایاگیا، ہماری قربانیوں کو نظراندازکرکے الزام تراشی کی گئی.