حریت رہنما سید علی گیلانی کے صاحبزادے سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ قابض انتظامیہ نے زبردستی سید علی گیلانی کا جسد خاکی اپنے قبضے میں لیا اور انہوں نے ان کی تدفین کہاں پر کی ہے اس کا ہمیں معلوم نہیں، آپ دیکھ رہے ہیں کہ انہوں نے پورے کشمیر کو بند کر دیا ہے، مواصلات کو معطل کر دیا ہے، کرفیو لگا دیا ہے، عوام گھروں سے نکل کر اپنے محبوب قائد کا آخری دیدار کرنا چاہتے تھے مگر انہیں روک دیا گیا، جگہ جگہ لوگوں پر تشدد کر کے انہیں واپس بھیج دیا گیا۔ کشمیرمیں جدوجہد آزادی کی نشانی،سیدعلی گیلانی،بھارتی حکومت سیدعلی گیلانی کےجنازےسےبھی خوفزدہ، حریت رہنما کو سخت فوجی محاصرے میں سپرد خاک کردیا گیا، حریت رہنماکی صبح سویرے سرینگر کے علاقے حیدر پورہ میں تدفین کی گئی، قابض فوج نے کرفیونافذ کرتے ہوئے عوام کی نقل وحرکت پر پابندی لگادی، پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا، انٹرنیٹ سروس بھی بند۔ قابض بھارتی فوج نے سید علی گیلانی کی وفات پر بھی اپنی گھٹیا حرکتوں کو جاری رکھا اور سید علی گیلانی کی وصیت کے برخلاف انہیں حیدر پورہ میں قبر کھو کر آج صبح سویرے زبردستی دفن کر دیا گیا۔ حریت اور حمیت کا ایک باب تمام ہوا، بھارتی جبرواستعداد اور مظالم کے خلاف توانا آواز ہمیشہ کےلئے خاموش ہوگئی، تحریک آزادی کشمیر کے روح رواں سیدعلی گیلانی طویل عرصہ سے علیل تھے، بھارتی سکیورٹی فورسز نے انہیں12 سال سے گھر میں نظربند کر رکھا تھا، بزرگ حریت رہنما الحاق پاکستان کے بڑے داعی تھے۔ وزیراعظم عمران خان کا سیدعلی گیلانی کے انتقال پر ایک روزہ سوگ کا اعلان، قومی پرچم سرنگوں رہے گا، کہا سید علی گیلانی نے اپنی زندگی آزادی کی جدوجہد میں گزاردی، ان کے الفاظ "ہم پاکستانی ہیں اور پاکستان ہمارا ہے" ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔