(ویب ڈیسک ) برطانیہ میں کل عام انتخابات ہونے جا رہے ہیں ، تمام پارٹیاں جیت کیلئے پرعزم ہیں۔
برطانیہ میں نئی حکومت کے انتخاب کے لیے لاکھوں ووٹرز 4 جولائی کو ووٹ ڈالنے جا رہے ہیں، ووٹر مختلف حلقوں اور علاقوں سے ساڑھے چھ سو قانون سازوں کو منتخب کریں گے اور اس پارٹی جس کے قانون سازوں کی تعداد سب سے زیادہ ہو گی، اس کے سربراہ ملک کے وزیر اعظم بن جائیں گے۔ہم انتخابات میں حصہ لینے والی سیاسی جماعتوں پر نظر ڈالتے ہیں اور جانتے ہیں کہ ان کی قیادت کون کر رہا ہے۔
کنزرویٹو پارٹی:
کنزرویٹوز کے رہنما وزیر اعظم رشی سونک جو اکتوبر 2022 میں اس وقت اقتدار میں آئے جب انہیں کنزرویٹو پارٹی کی قیادت اور لز ٹرس کی مختصر مدت کی وزارت عظمیٰ کے بعد خراب معیشت وراثت میں ملیں، اس پارٹی نے گزشتہ انتخابات میں 365 نشستیں حاصل کی تھیں۔
لیبر پارٹی:
لیبر پارٹی کے رہنما61 سالہ کیئر سٹارمر ہیں ۔ برطانیہ اینڈ ویلز کے سابق چیف پراسیکیوٹر وکیل برطانیہ کے اگلے وزیر اعظم بننے کے لیے پسندیدہ قرار دیئے جارہے ہیں۔
لبرل ڈیموکریٹس:
ایڈ ڈیوی لبرل ڈیموکریٹس پارٹی کےرہنما ہیں ، 58 سالہ ڈیوی پہلی بار 1997 میں پارلیمنٹ کے رکن منتخب ہوئے، معاشیات کے سابق محقق رہنے والے ڈیوی نے 2012 سے 2015 تک کنزرویٹو-لبرل ڈیموکریٹ اتحاد کے تحت حکومت کے توانائی اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر کے طور پر خدمات سر انجام دیں۔
ریفارم یو کے:
60سالہ نائیجل فراج اس پارٹی کے رہنما ہیں ، فراج جو اپنی شعلہ بیانی سے سیاست میں ہلچل مچانے کا ہنر رکھتے ہیں ، انہوں نے انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کر کے کنزرویٹو پارٹی کے لیے سنگین درد سر پیدا کر دیا ہے۔
سکاٹش پارٹی:
سکاٹش نیشنل پارٹی (ایس این پی) کی قیادت جان سوینی کررہے ہیں ، 60 سالہ سوینی مئی میں صرف ایک سال میں ایس این پی کے تیسرے سربراہ بن گئے،، سوینی طویل عرصے سے پارٹی میں ہیں ، وہ 15 سال کی عمر میں پارٹی میں شامل ہوئے اور اس سے قبل 2000 سے 2004 تک پارٹی کی قیادت کر چکے ہیں، گزشتہ الیکشن میں سکاٹش نیشنل پارٹی نے 48 نشستیں حاصل کی تھیں ۔
گرین پارٹی:
گرین پارٹی کی قیادت کار لاڈینیئرکر رہے ہیں۔