(ویب ڈیسک ) رومانیہ کی آئینی عدالت نے صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے نتائج کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔ حکومت کی جانب سے نئے ووٹ کی تاریخ طے کرنے کے ساتھ یہ عمل شروع سے دوبارہ شروع ہو جائے گا۔
اس پہلے راؤنڈ کے نتائج میں انتہائی دائیں بازو کے کیلن جارجسکو، جو پہلے ولادیمیر پوٹن کی تعریف کر چکے ہیں، سب سے زیادہ ووٹ حاصل کر چکے ہیں۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ اس نے یہ اقدام "انتخابی عمل کی درستگی اور قانونی حیثیت کو یقینی بنانے کے لیے کیا ہے"۔
رومانیہ کے وزیر اعظم مارسل سیولاکو نے کہا کہ عدالت کا کالعدم قرار دینے کا فیصلہ "واحد درست فیصلہ" ہے۔
آئینی عدالت کے ججوں نے کہا کہ انہیں انٹیلی جنس دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے نتیجہ کو منسوخ کرنے کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں جن میں اس ہفتے سوشل میڈیا پر روسی اثر و رسوخ کے الزامات کی وضاحت کی گئی تھی۔
عدالت کے ججوں کی ملاقات جمعہ کی صبح ہوئی، حالانکہ انہوں نے گزشتہ رات اعلان کیا تھا کہ وہ ووٹنگ کے دوسرے مرحلے تک انتخابات پر ممکنہ بیرونی اثر و رسوخ کے حوالے سے نئی معلومات پر بات نہیں کریں گے۔
قانون میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ، انتخابات کی منسوخی کی صورت میں، وہ منسوخی کی تاریخ کے بعد دوسرے اتوار کو دوبارہ شروع ہو جائیں - جس کا مطلب 22 دسمبر کو ہوگا۔
تاہم، عدالت نے حکومت سے پورے انتخابی عمل کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے کہنے کا فیصلہ کیا ہے اور اسی لیے انتخابی مہم چلائی جائے۔