اسلام آباد: وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہر وقت یہ کہنا کہ ملک دیوالیہ ہوچکا ہے یہ ٹھیک نہیں، نہ ملک دیوالیہ ہے نہ ہی ہوگا۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ان خیالات کا اظہار پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی پاکستان کو ڈبو چکا تھا اور اس وقت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکے تھے جس پر میں نے مضامین بھی لکھے تھے۔ اسحٰق ڈار نے کہا کہ موجودہ حکومت نے حکومت لینے کا جو فیصلہ کیا تھا وہ قابل ستائش ہے اور اپنی سیاست پر ریاست کو ترجیح دی، موجودہ حکومت نے جو فیصلہ کیا وہ بہت اچھا کیا کیونکہ پاکستان تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا تھا اور کچھ لوگوں نے تو کہا تھا کہ آپ نے بہت بڑی غلطی کی ہے کیونکہ عمران خان اس تباہی سے خود ہی گر جاتا لیکن اس کے ساتھ پاکستان بھی گر جاتا۔ انہوں نے کہا کہ ہر وقت یہ کہنا ٹھیک نہیں کہ ملک دیوالیہ ہو چکا ہے، نہ ملک دیوالیہ ہے نہ ہی ہوگا، ہم مشکل حالات سے ضرور گزر رہے ہیں، بجائے اس کے کہ ملک کو کس طرح ان حالات سے نکالنا چاہیے، عمران خان کی صرف یہ سوچ ہے کہ کس طرح تنقید کرنی ہے۔کچھ لوگ تو کہہ رہے تھے کہ پاکستان ختم ہو جائے گا، ان لوگوں کو دیکھنا چاہیے کہ عالمی صورتحال کیا ہے اور پاکستان کے حالات کیا ہیں۔ وزیر خزانہ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اپریل میں اپوزیشن نےبالکل صحیح فیصلہ کیا تھا، عمران خان نے تو معیشت کو ڈبو دیا تھا، اب عمران خان کی باتوں سے حیرانی ہوتی ہے، سمجھ نہیں آتی ان کی ٹانگ نہیں دماغ میں بھی پرابلم ہے۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ڈیفالٹ، ڈیفالٹ کی رٹ لگائی ہوئی ہے، عمران خان نے ملک کو تباہی کے دہانے پہنچایا ۔ حالیہ سیلاب سے پاکستان کو بہت نقصان ہوا جس کی وجہ سے گندم، دالیں امپورٹ کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ عمران خان نے مالیاتی خسارہ 7.9 فیصد پر چھوڑا تھا، عمران دور میں جی ڈی پی گروتھ 3.5 فیصد پر آ گئی، ہمارے 5 برسوں میں جی ڈی پی گروتھ 5.4 فیصد تھی۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حالیہ سیلاب سے پاکستان کو 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، سیلاب کےبعد امپورٹ پر خطیر رقم خرچ ہوئی، جولائی سے فروری تک مہنگائی اس وقت 26.2 فیصد ہے۔مس مینجمنٹ اور بیڈ گورننس یہاں تک پہنچنے کی وجہ بنی، پوری دنیا میں اس وقت مہنگائی ہے، عمران خان کو پتہ ہے انٹرنیشنل حالات کیا ہیں۔