پنڈورا پیپرز، 700 سے زائد پاکستانیوں کی آف شور کمپنیاں

پنڈورا پیپرز، 700 سے زائد پاکستانیوں کی آف شور کمپنیاں
پبلک نیوز: پنڈورا پیپرز میں 700 سے زائد پاکستانیوں کی آف شور کمپنیاں سامنے آگئیں۔ پنڈورا پیپرز میں وزیرخزانہ شوکت ترین، سابق وزیر عبدالعلیم خان، سینیٹر فیصل واوڈا اور وفاقی وزیرصنعت خسرو بختیار کے نام شامل ہیں. پنڈورا پیپرز میں وزیرخزانہ شوکت ترین کی آف شور کمپنی جبکہ وفاقی وزیر مونس الٰہی اور سینیٹر فیصل واوڈا کی آف شور کمپنیاں سامنے آئیں۔ تحقیقات میں پنجاب کے سابق وزیر عبدالعلیم خان کی آف شور کمپنی سامنے آئی جبکہ مسلم لیگ ن کے رہنما اسحاق ڈار کے بیٹے کی آف شور کمپنی بھی پنڈورا پیپرز میں شامل ہے۔ پنڈورا پیپرز میں پیپلز پارٹی کے شرجیل میمن کی آف شور کمپنی بھی شامل ہےاور وفاقی وزیرصنعت خسرو بختیارکے اہل خانہ کی آف شورکمپنی بھی پنڈورا پیپرزمیں سامنے آئی ہے۔ پنڈورا پیپر کے انکشافات پر پنجاب کی سینیئر وزیر عبدالعلیم خان کا موقف سامنے آیا ہے.انہوں نے کہا کہ وہی کمپنی اور وہی فلیٹ ہیں جو پندرہ سال سے ڈکلئیر ہیں. ایف بی آر کے سامنے تمام اثاثے ظاہر کیے ہوئے ہیں. پندرہ سال سے الیکشن کمیشن کو بھی اثاثے ظاہر کیے ہوئے ہیں. ہر دفعہ اسی کمپنی کو آف شور لیکس قرار دے دیا جاتا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے پنڈورا پیپرز کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ پنڈورا پیپرز نے اشرافیہ کی ناجائز دولت کو بے نقاب کیا ہے۔ ناجائزہ دولت ٹیکس چوری اور بدعنوانی کے ذریعے جمع کی جاتی ہے۔ ناجائز دولت ٹیکس چوری اور بدعنوانی کے ذریعے جمع کی جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم سے 7ٹریلین ڈالر کی غیرقانونی اثاثوں کی نشاندہی کی تھی۔ پنڈورا پیپرز میں شامل تمام پاکستانیوں کی تحقیقات کریں گے۔ غلطی کے مرتکب افراد کے خلاف ایکشن لیں گے۔ جو قصور وار پایا گیا اس کیخلاف ایکشن لیں گے۔

Watch Live Public News

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔