(ویب ڈیسک ) سپریم کورٹ آف پاکستان کے ازخود نوٹس کے اختیار سے متعلق آئینی ترمیم ایوان زیریں میں پیش کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق دستور کی شق 184 میں ترمیم کا بل جمیعت علمائے اسلام ف کے نور عالم خان نے جمع کرایا۔
ترمیمی بل کے مطابق ازخود نوٹس لینے کا فیصلہ سپریم کورٹ کا 9 رکنی بینچ کرے گا، ازخود نوٹس کا متاثرہ فریق آرڈر پاس ہونے کے تیس دنوں میں نظرثانی اپیل دائر کر سکے گا۔
ترمیمی بل میں کہا گیا ہے کہ ازخود نوٹس میں نظرثانی اپیل کی سماعت کرنے والا بینچ آرڈر پاس کرنے والے بینچ سے بڑا ہو گا۔
آئینی ترمیمی بل ایوان کی جانب سے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔