خواتین کی ہاکی ٹیم کا مینیجر بنائے جانے پر شہلا رضا تنقید کی زد میں

خواتین کی ہاکی ٹیم کا مینیجر بنائے جانے پر شہلا رضا تنقید کی زد میں
پاکستان کی خواتین کی ہاکی ٹیم آٹھ سے 15 اگست کے دوران تھائی لینڈ کے شہر بینکاک میں ہونے والے انڈور ایشیا کپ میں حصہ لے گی۔ مگر پاکستان میں سوشل میڈیا پر اس ٹورنامنٹ سے زیادہ یہ بات زیادہ زیرِ بحث ہے کہ ٹیم کے ساتھ پیپلز پارٹی کی رہنما شہلا رضا بطور ’مینیجر‘ کیوں جا رہی ہیں؟ پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شہلا رضا نے اپنے خلاف منفی پروپیگنڈا کرنے والوں کوویڈیو پیغام کے ذریعے جواب دیا ہے۔ شہلا رضا پر پاکستان ویمن ہاکی ٹیم کی بطور مینیجر ٹیم کے ساتھ تھائی لینڈ روانگی پر تنقید کی جارہی تھی اور اس حوالے سے سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ایک ٹوئٹ کرتے ہوئے اس خبر پر انا للہ وانا الیہ راجعون بھی پڑھا تھا۔ اب اس حوالے سے شہلا رضا نے ایک ویڈیو پیغام شیئر کیا جس میں ہاکی ٹیم سے برسوں پرانی وابستگی سے متعلق بات کی۔ شہلا رضا کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ اپنی حیثیت کا بہت غلط فائدہ اٹھاتے ہیں ان کے لیے عرض ہے کہ میں پچھلے 4 سال سے کراچی ہاکی ایسوسی ایشن سے وابستہ ہوں اور کراچی کی بوائز ٹیم کی چیئرپرسن ہوں، اس کے ساتھ ساتھ مجھے پاکستان ہاکی فیڈریشن نے سندھ کی گرلز ہاکی ٹیم کا GM بنایا ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’اس سے پہلے بھی کئی سیاسی شخصیات، جو کہ مجھے نہیں معلوم جنھوں نے اتنا کام کیا ہو گا جتنا میں نے کیا ہے، وہ مینیجر وغیرہ رہ چکی ہیں۔ یہ ایسی کوئی انہونی بات نہیں۔‘ معاملے پر ہاکی فیڈریشن کا کہنا ہے کہ شہلا رضا پاکستان ہاکی فیڈریشن کی کانگریس ممبر ہیں اور اس کھیل کے لیے ان کی خدمات موجود ہیں۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔