ڈیم میں پانی سے بجلی کیسے پیدا کی جاتی ہے؟

ڈیم میں پانی سے بجلی کیسے پیدا کی جاتی ہے؟
لاہور: (پبلک نیوز) پانی سے بجلی کیسے پیدا کی جاتی ہے؟ کیا پانی سے بجلی پیدا کرنے کے لئے ڈیم بنانا ضروری ہے؟ پانی سے بجلی بنانے کے کتنے طریقے ہیں؟ دنیا میں کتنے فیصد بجلی پانی سے پیدا کی جاتی ہے؟ کیا پانی سے بجلی بنانے کے لئے جنریٹر کی ضرورت پڑتی ہے؟ اگر ہاں تو کیوں؟ سب سے زیادہ پن بجلی پیدا کرنے والے ملک کون سے ہیں؟ اس وقت دنیا کی کتنے فیصد 'ری نیو ایبل' انرجی یعنی قابلِ تجدید توانائی، پانی ہی سے حاصل کی جا رہی ہے؟ پانی سے بجلی بنانے کے کیا فائدے ہیں؟ اگر دنیا سے بجلی غائب یا ختم ہو جائے تو کیا ہوگا؟ دنیا میں تقریباً 16 سے 18 فیصد بجلی پانی سے پیدا کی جاتی ہے۔ آپ نے بڑے بڑے ڈیم دیکھے ہوں گے یا کم از کم ان کے بارے میں سنا ضرور ہوگا۔ آخر ان ڈیمز سے بجلی کیسے پیدا کر لی جاتی ہے؟ اس کا جواب نہایت سادہ ہے۔ آئیے آپ کو ایک عام سی مثال سے سمجھاتے ہیں۔ آپ نے یقیناً جنریٹر تو دیکھا ہی ہوگا۔ آپ سب کو پتا ہے کہ جنریٹر سے بجلی پیدا کی جاتی ہے۔ مگر یہ جنریٹر تب بجلی پیدا کرتا ہے جب یہ چلتا یعنی آن ہوتا ہے۔ اور اس کو چلانے کیلئے گیس، پٹرول اور ڈیزل وغیرہ کا استعمال کیا جاتا ہے۔ بس اسی اصول کے تحت پانی سے بجلی پیدا کی جاتی ہے۔ بس اس میں ہوتا کچھ یوں ہے کہ جنریٹر کو چلانے کے لئے انرجی یا توانائی پانی سے حاصل کرتے ہیں۔ اور وہ ایسے کہ ٹربائن پر پانی کی تیز دھار ڈالی جاتی ہے جس سے اس میں لگے پنکھے یا پروپیلر گھومنے لگتے ہیں اور جنریٹر کی موٹرکو گھما دیتے ہیں۔ یوں جنریٹر چل پڑتا ہے اور بجلی بن جاتی ہے۔ آئیے آپ کو مزید سمجھاتے ہیں۔ اگرچہ پانی سے بجلی بنتی تو ایسے ہی ہے مگر پانی ٹربائن پر کیسے ڈالا جائے اس کے طریقے مختلف ہیں۔ سب سے بڑا طریقہ ہے ڈیم۔ ڈیم سے بہت زیادہ بجلی پیدا ہوتی ہے۔ ڈیم دریا پر تعمیر کیے جاتے ہیں۔ ان میں دریا کا پانی اسٹور کیا جاتا ہے۔ ڈیم چونکہ بہت بڑے ہوتے ہیں اس لیے بلندی سے پانی ٹربائن پر گرایا جاتا ہے۔ یوں پانی نہایت اسپیڈ سے ٹربائن پر گر کر اسے گھما دیتا ہے اور یہ ٹربائین جنریٹر کو چلا دیتی ہے اور بجلی بن جاتی ہے۔ پانی جتنا زیادہ ہوگا اور جتنی زیادہ بلندی سے ٹربائن پر گرے گا، اتنی ہی زیادہ بجلی پیدا ہوگی۔ دوسرا طریقہ ایسا ہے جس میں ڈیم بنانے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اسے کہتے ہیں رن آف ریور۔ اس طریقے میں دریا میں پانی کے تیز بہاؤ کو استعمال کیا جاتا ہے۔ ایک پین اسٹروک کے ذریعے پانی ٹربائن پر گرایا جاتا ہے اور بجلی پیدا کر لی جاتی ہے۔ ان 2 کے علاوہ پن بجلی پیدا کرنے کا ایک اور بھی طریقہ ہے۔ اسے کہتے ہیں پمپڈ اسٹوریج۔ اس طریقے میں ذخیرہ کیے ہوئے پانی کو پمپ کے ذریعے ٹربائن پر گرا کر بجلی بنا لیتے ہیں۔ ان سب طریقوں میں ٹربائین بہتے پانی کی توانائی کو مکینیکل انرجی میں تبدیل کر دیتی ہے اور پھر اسے جنریٹر الیکٹریکل انرجی یعنی بجلی میں بدل ڈالتا ہے۔ یوں ان تین مختلف طریقوں سے پانی کی مدد سے بجلی بنائی جاتی ہے۔ پانی سے بجلی بنائی جانے والی بجلی زیادہ بھی ہوتی ہے اور سستی بھی۔ اسی لیے پانی سے بجلی پیدا کی جاتی ہے۔ اور اب بات بجلی کی اہمیت کی۔ اس دور میں بجلی کے بغیر زندگی کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا۔ اگر دنیا سے بجلی غائب یا ختم ہو جائے تو کیا ہوگا؟ جواب سادہ ہے اور وہ یہ کہ ہم سب کی سب موجیں ختم ہو جائیں گی اور ہم سینکڑوں سال پیچھے چلے جائیں گے۔ یوں ہماری یہ موجیں جاری رکھنے کا ایک بڑا ذریعہ پانی ہے۔ بجلی پیدا کرنے کے لیے پانی اس قدر اہم ہے کہ اس وقت دنیا کی 54 فیصد 'ری نیو ایبل' یعنی قابلِ تجدید توانائی پانی ہی سے حاصل کی جا رہی ہے۔ اس وقت چین، برازیل، کینیڈا، امریکا اور روس سب سے زیادہ پن بجلی پیدا کرنے والے ملک ہیں۔