ویب ڈیسک :مذہبی آزادی کے امریکی کمیشن نے بھارت کو خصوصی تشویش کا ملک نامزد کرتے ہوئے اس پر پابندیاں لگانے کی سفارش کی ہے۔
یو ایس سی آئی آر ایف کی جاری کردہ رپورٹ میں بھارت کے بارے میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے، جس کی قیادت نریندر مودی کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کےپاس ہے، قوم پرستی پر مبنی پالیسیوں کو تقویت دی، نفرت انگیز بیان بازی کو جاری رکھا اور وہ فرقہ وارانہ تشدد کو روکنے میں ناکام رہی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ فرقہ وارانہ تشدد مسلمانوں، مسیحوں، یہودیوں، دلتوں اور قدیم قبائلی آبادیوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو غیر مناسب طور پر متاثر کرتا ہے۔
رپورٹ میں بھارت کو خاص تشویش کا ملک نامزد کرنے کے ساتھ ساتھ امریکی حکومت سے مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں کے ذمہ داروں کے خلاف پابندیاں لگانے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔
کمیشن نے امریکی کانگریس کو یہ مشورہ بھی دیا ہے کہ وہ مذہبی آزادی کے حالات بہتر ہونے کی شرط پر ہی بھارت کو مالی امداد دے اور ہتھیار فروخت کرے۔
بھارت نے بین الاقوامی مذہبی آزادی کے امریکی کمیشن کی جانب سے اس ہفتے دنیا بھر میں مذہبی آزادی سے متعلق جاری کی جانے والی رپورٹ کی مذمت کی ہے ۔
بھارت کی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ایک نیوز کانفرنس میں اس رپورٹ کو بھارت کے خلاف پراپیگنڈا قرار دیا۔
یہ رپورٹ امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (یو ایس، سی آئی آر ایف) کی طرف سے جاری کی گئی تھی، جو ایک آزاد ادارہ ہے اور بین الاقوامی مذہبی آزادی کے متعلق امریکی حکومت کو ہر سال پالیسی سفارش جاری کرتا ہے۔ اس کمیشن میں امریکہ کی دونوں سیاسی جماعتوں، ڈیموکریٹ اور ریپبلکن کے نمائندے شامل ہیں۔