نئی ترمیم کیخلاف عوام میں جائیں گے، مولانا فضل الرحمان 

نئی ترمیم کیخلاف عوام میں جائیں گے، مولانا فضل الرحمان 

(ویب ڈیسک ) جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ نئی ترمیم کیخلاف عوام میں جائیں گے۔انہوں نے  کہا کہ مسلم لیگ ن آج ایسا ایکٹ پاس کررہی ہے جس سے اپنے چہرے پر کالک مل رہے ہیں ۔

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان  نے  پریس کانفرنس  کرتے ہوئے کہا کہ   جمعیت علمائے اسلام کی مجلس شوریٰ کا دو روزہ اجلاس ہوا ، ہماری مجلس 26 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے مذاکراتی نشستوں اور ترمیم بارے اطمینان کااظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ  سودکے خاتمے، وفاقی شرعی عدالت، کوایک عدالت تسلیم کرانا، اسلامی نطریاتی کونسل سے متعلق  ترمیم پر مبارک باد دی ، دینی مدارس کا ایکٹ پاس کرنے اور بینک اکاونٹس کے لئے اقدام مستحکم اقدام قرار دیا گیا ہے ۔ اسرائیل نے فلسطین پر حملے کو جنگی جرم قرار دیتے ہیں ہم مذمت کرتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کیا نیا ایکٹ 26 ویں ترمیم کی روح کے منافی نہیں ، اس ترمیم میں جو اداروں کو اختیارات مل رہا تھا وہ ایکٹ کے ذریعے کرنے کی کوشش ہورہی ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ  میں اللہ کے قانون کا تابع ہوں، ہم آگے بڑھیں گے، عوام میں شعور بیدار کریں گے ، حکومت انسداد دھشتگردی ایکٹ میں ترمیم کرنا چاہتی ہے، ایک بار پھر دفاعی ادارے کو وہ اختیارات دیئے جارہے ہیں جو ان کہ ذمہ داری میں نہیں، پہلے نیب کےپاس اس طرح کے اختیارات کی بات ہورہی تھی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ  یہ سول مارشل لاء کے مترادف اور جمہوریت کے منہ پر طمانچہ ہو گا، مسلم لیگ ن آج ایسا ایکٹ پاس کررہی ہے جس سے اپنے چہرے پر کالک مل رہے ہیں ۔ حکومت سوچے کہ چھبیسویں آئینی کے کن شقوں کو واپس لیا گیا ، کیا آج کا ترمیمی ایکٹ چھبیسویں ترمیم کے منافی نہیں ہے ۔ نئی ترمیم کیخلاف عوام میں جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جے یو آئی اپوزیشن جماعت ہے اور تحریک انصاف بھی اپوزیشن جماعت ہے ، اختلاف رائے سب سے ہے، تعلقات بھی ہیں ، تلخیاں نہیں ، اگر ہم تلخیاں دور کرلیں تو کامیابی ہوگی۔

Watch Live Public News