اسلام آباد ( پبلک نیوز) اپوزیشن لیڈر یوسف رضا گیلانی سینیٹ میں شاعرانہ مزاج میں ڈھل گئے ٗ احمد فراز کی شاعری پڑھتے رہے اور یو بتاتے رہے کہ اپوزیشن آج بھی ایک ہے اور سب مل کر چلیں گے ۔ سینیٹ میں خیالات کا اظہار کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ احساس محرومی کو دور کرنے کے لیے ایوان بالا کی تشکیل ہوئی ٗاگر یہ پہلے ہوتا تو فال آف ڈھاکہ نہ ہوتا اور ملک دو لخت نہ ہوتا ٗسینیٹر بننا بہت مشکل ہے ٗمیں ایم این اے کا الیکشن لڑتا رہا اس لیے معلوم نہیں کہ سینیٹر کا انتخاب کتنا مشکل ہے۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ میں پی ڈی ایم کی سپورٹ سے الیکشن لڑاٗ تمام اپوزیشن کو ساتھ لیکر چلوں گا ٗ عوامی مفاد کیلئے آئے ٗ ملک کو کئی چیلنج درپیش ہیں ٗ ملک کر کام کرنا ہو گا ٗ عوام کو ریلیف دلانے میں حکومت کو مشکل ہوئی تو ان کی آواز بنیں گے ۔اس موقع پر یوسف رضا گیلانی نے احمد فراز کی یہ غزل بھی پڑھی ۔یوسف نہ تھے مگر سرِ بازار آ گئےخوش فہمیاں یہ تھیں کہ خریدار آ گئےیہ سوچ کر کہ غم کے خریدار آ گئےہم خواب بیچنے سرِ بازار آ گئےاب دل میں حوصلہ نہ سکت بازوؤں میں ہےاب کہ مقابلے پہ میرے یار آ گئےآواز د کے چھپ گئی ہر بار زندگیہم ایسے سادہ دل تھے کہ ہر بار آ گئےہم کج ادا چراغ کہ جب بھی ہوا چلیتاکوں کو چھوڑ کر سرِ دیوار آ گئےسورج کی روشنی پہ جنہیں ناز تھا فرازوہ بھی تو زیرِ سایہ دیوار آ گئے