اسلام آباد: سینیٹ میں عام انتخابات 2024 ملتوی کرانے کی قرار داد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی نے قراداد پیش کی، بلوچستان عوامی پارٹی، فاٹا اراکین اور پیپلز پارٹی کے بہرمند تنگی نے قرارداد کی حمایت کی جبکہ مسلم لیگ کے سینیٹر افنان اللہ نے قراداد کی مخالفت کی۔ سینیٹر دلاور خان نے کہا کہ ایک قرار داد سینیٹ سیکریٹریٹ کو جمع کروایا ہے،سینیٹر بہرامند تنگی نے جو بات کی اسی پر ایک قرار داد لانا چاہتا ہوں ۔ سینیٹر دلاور خان نے الیکشن کے لئے ساز گار ماحول کی فراہمی کے لئے قرار داد پیش کردی۔قرار داد میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں صورتحال خراب ہے، مولانا فضل الرحمان اور محسن داوڑ پر حملے ہوئے ہیں، ایمل ولی خان اور دیکر سیاسی رہنماؤں کو تھرٹ ملے ہیں۔ قرار داد کے متن کے مطابق الیکشن کے انعقاد کے لئے ساز گار ماحول فراہم کیا جانا چاہے، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشتگردی کی کارروائیوں جاری ہیں، محکمہ صحت ایک بار پر کرونا وبا کے پھیلانے کا عندیہ دے رہا ہے۔ قرار داد میں کہا گیا ہے کہ چھوٹے صوبوں میں باالخصوص الیکشن مہم کو چلانے کے لئے مساوی حق دیا جائے، الیکشن کمیشن 8 فروری کا الیکشن شیڈول معطل کرے، الیکشن کمیشن شیڈول معطل کرکے ساز گار ماحول کے بعد شیڈول جاری کرے۔ بعد ازاں لیگی سینیٹر افنان اللہ کے اظہار خیال پر ایوان میں شور شرابہ شروع ہوگیا،افنان اللہ نے کہا کہ لیکشن موخر کرنے کی بہت سے لوگوں کی خواہشات ہیں،کسی کی خواہش پر ملک میں الیکشن نہیں ہوتے آئین و قانون کے مطابق الیکشن ہوتے ہیں۔