بھارت میں انتخاباتی شفافیت اور اپوزیشن کےایگزٹ پولز پر تحفظات

بھارت میں انتخاباتی شفافیت اور اپوزیشن کےایگزٹ پولز پر تحفظات
کیپشن: بھارت میں انتخاباتی شفافیت اور اپوزیشن کےایگزٹ پولز پر تحفظات

پبلک نیوز: بھارت میں انتخاباتی شفافیت اور اپوزیشن کے ایگزٹ پولز پر تحفظات،2024 میں فاشسٹ مودی سرکار کی سرپرستی میں ہونے والے بھارتی انتخابات انتہائی متنازعہ ہیں، جن میں بی جے پی پر انتخابی بددیانتی کے واضح ثبوت موجود ہیں۔

تفصیلات کے مطابق مودی کے میڈیا سیل نے ایگزٹ پولز میں مودی سرکار کے دوبارہ جیتنے کی پیش گوئی کی ہے جس پر اپوزیشں جماعتوں نے شدید تنقید اور تحفظات کا اظہار کیا ہے۔راہول گاندھی  نے ایگزٹ پولز کو مودی کا میڈیا پول کہہ کر رد کر دیا۔

سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ایگزٹ پولز کی ساکھ پر سوال اٹھاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ بی جے پی کی ریلیوں میں شرکاء کی تعداد بہت کم ہونے کے باوجود ایگزٹ پولز میں بی جے پی کی حمایت زیادہ کیسے ہے؟ ایگزٹ پولز کی بنیاد  ایلٹرونک ووٹنگ مشین نہیں بلکہ ضلعی مجسٹریٹ ہیں۔   ایگزٹ پولز سراسر بی جے پی کو جتانے کے لیے جاری کیے گئے۔

اسی طرح ، جئے رام رمیش نے دعویٰ کیا کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے 4 جون کو ہونے والی ووٹوں کی گنتی سے پہلے 150 ضلع مجسٹریٹوں اور کلکٹروں کو فون کیا اور ڈرایا۔

بھارت کی مرکزی اپوزیشن جماعت کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت پر الزام لگایا ہے کہ وہ انتخابات سے قبل انہیں مالی نقصان سے دو چار کرنے کے لیے  ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کا استعمال کر رہی ہے۔

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ایگزٹ پولز کو بے کار  اور من گھڑت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔ 

شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایم پی سنجے راوت نے  کہا کہ ایگزٹ پولز صرف  'کارپوریٹ گیم اور دھوکہ دہی ہے۔ 

ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے بورڈ کے سربراہ، آکر پٹیل نے بھی کہا کہ بڑھتا کریک ڈاؤن انسانی حقوق کی واضح خلاف ورزی ہے۔

مزید برآں ، دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ایگزٹ پولز کو جعلی قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ انہیں ووٹوں کی گنتی سے قبل اپوزیشن کارکنوں کے حوصلے پست کرنے کے لیے جاری کیا گیا تھا۔

تامل ناڈو کے وزیر منو تھنگراج نے بی جے پی پر انتخابات میں  ہیرا پھیری کا الزام لگایا اور ایگزٹ پول کو مودی میڈیا گروپ کی سازش قرار دیا۔ 

اس سے قبل، الیکشن کمیشن آف انڈیا نے پہلے ہی کانگریس کے امیدوار اور پانچ دیگر کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے تھے۔

اقوام متحدہ، امریکا اور یورپی یونین جو دیگر ممالک میں تو انتخابات کے بعد فوری طور پر اپنا ردعمل دیتے ہیں، کیا انہیں بھارت میں ہونے والے متنازعہ انتخابات نظر نہیں آرہے جہاں انسانی حقوق کے پرخچے اڑا کر مودی نے تمام طبقوں کو خوفزدہ کرکے جیت حاصل کرنے کی کوشش کی؟

Watch Live Public News