میڈیم نورجہاں کے نواسے کا علی عظمت سے جھگڑا

میڈیم نورجہاں کے نواسے کا علی عظمت سے جھگڑا

ملکہ ترنم میڈیم نورجہاں کے نواسے احمد بٹ کی گلوکار علی عظمت کیساتھ جھگڑے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے۔

خیال رہے علی عظمت نے ملکہ ترنم نورجہاں کے بارے ایک متنازع بیان دیا تھا جس پر ان کی فیملی جانب سے شدید ردعمل دیا گیا تھا۔ علی عظمت نے کہا تھا کہ ٹی وی پر ایک شو لگتا تھا جس میں نورجہاں ساڑھی پہن کر، فل وڈے وڈے بُندے، اوور میک اپ کرکے گاتی تھیں، ہمیں اس مائی سے چِڑ چڑھتی تھی۔

تاہم بعد ازاں اپنے ایک ویڈیو بیان میں انہوں نے وضاحت کی تھی کہ وہ اپنے بچپن کی بات کر رہے تھے۔ ان کے بیان کو سیاق وسباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا ہے۔انہوں کہا تھا کہ ہمیں چڑ ہوتی تھی کہ یہ کیا ہمارے سامنے کھڑا کر دیا ہے، ضروری ہے ہم یہ دیکھیں۔ اس کی وضاحت کرتے ہوئے علی عظمت نے کہا کہ یہ میں آپ کو اپنے بچپن کی بات بتا رہا ہوں جب ہم نے دوسرے کلچر کو اپنایا۔

علی عظمت کے بیان پر متعدد شوبز شخصیات اور عوام نے بھی شدید ردعمل دیا تھا۔ ملکہ ترنم کی صاحبزادیوں نے بھی اس پر برہمی کا اظہار کیا۔

نورجہاں کی صاحبزادی حنا درانی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر علی عظمت کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا تھا کہ وہ پاکستانی میوزک انڈسٹری کا تقریباً ختم ہونے والا ستارہ ہیں۔ انسان کی شخصیت کا اندازہ اس لگایا جا سکتا ہے کہ وہ دوسروں کی کتنی عزت کرتا ہے۔ ایک شخص کے الفاظ نے اس کی شخصیت عیاں کردی۔ ملکہ ترنم نورجہاں کی دوسری صاحبزادی منال حسن نے بھی اسی پوسٹ کو شیئر کرے ہوئے لکھا کہ اظہار رائے کی آزادی ہر کسی کو ملنی چاہیے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ اس کو دوسروں پر کیچڑ اچھالنے کے لیے استعمال کیا جائے۔منال حسن نے لکھا کہ پاکستانی میوزک کے اختتام کو پہنچنے والے نمائندے نے ناصرف پاکستان کی نامور گلوکارہ، ایک خاتون اور ایک ماں پر نامناسب تبصرہ کیا۔

نورجہاں کے نواسے احمد بٹ نے بھی علی عظمت کے بیان پر انھیں خوب تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اب دونوں کی سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کی گئی ہے جس میں علی عظمت اور احمد بٹ بظاہر ایک دوسرے سے لڑتے دکھائی دے رہے ہیں لیکن یہ سب کچھ مذاق میں فلمایا گیا ہے۔ دونوں میں کوئی لڑائی نہیں ہوئی یہ بس میڈیا کو دکھانے کے لئے ان کی ڈرامے بازی تھی۔ اس ویڈیو سے یہی ظاہر ہوتا ہے کہ احمد بٹ کے دل میں کوئی خلش نہیں ہے اور انہوں نے علی عظمت کے موقف اور وضاحت کو تسلیم کر لیا ہے۔

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔