ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہماری خواہش ہے کہ عمران خان کو خیبرپختونخوا منتقل کیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے پیر کو پشاور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان کی رہائی ممکن ہو جو کہ جلد ہو گی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جو پاکستان تحریک انصاف پر پابندی لگانے کی باتیں کر رہے ہیں، وہ اپنی اوقات میں رہیں۔ سول نافرمانی کی تحریک ابھی فائنل نہیں ہوئی۔ عمران خان سے ملاقات کے بعد چیزیں فائنل ہوں گی۔‘
نومبر کے آخری ہفتے میں ڈی چوک میں تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران بشریٰ بی بی کو اکیلے چھوڑ جانے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ’اس پر بشریٰ بی بی خود جواب دے سکتی ہیں۔‘
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) پر اربوں روپے خرچ ہورہے ہیں اور وہ کرپشن کو پروموٹ کرتا ہے جب کہ نیب صرف انتقامی کارروائیوں کے لیے استعمال ہورہی ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے نشتر ہال پشاور میں انسداد بدعنوانی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اب تک اپنے آپ سے احتساب شروع نہیں کیا، جس دن کرپشن کو بُرا ماننا شروع ہوا تو کرپشن ختم ہوجائے گی۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو کہا تھا کہ کرپشن کے خاتمے کے لیے سسٹم بنانا ہوگا، ہم کرپشن ماننے سے انکار کرتے ہیں لیکن کرتے ہیں اور مذمت کرنے کے باوجود ہمارے سامنے کرپشن ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تھانوں میں رشوت چلتی ہے ، پٹواری بھی پیسے لیتا ہے ، لوگوں کو بتایا جاتا ہے کہ 8 کروڑ جمع کرادو تو جیل نہیں جاؤ گے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب کرپشن کو پروموٹ کرتا ہے اس پر اربوں روپے خرچ ہورہے ہیں، نیب صرف انتقام کا نشانہ بنانے کے لیے استعمال ہورہی ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ اخلاقیات کا معیار گر چکا ہے، پیسوں کی بجائے سکون اور برکت مانگنی چاہیے جب کہ گھروں میں کرپشن پر خاموش ہو تو اس ماں کے قدموں تلے جنت نہیں مانتا، جنت والی ماں الگ ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ معاشرے میں کرپشن ہورہی ہے اور ہم اس کا حصہ ہیں، اتنے سال گزرنے کے بعد کرپشن ختم نہیں ہورہی جب کہ حکومت بننے کے بعد 44 فیصد ریونیو بڑھایا ہے۔