حوثی باغیوں کے میزائل حملے, 17 افراد ہلاک

حوثی باغیوں کے میزائل حملے, 17 افراد ہلاک

ویب ڈیسک : یمن کے وسطی شہر مآرب میں حوثیوں کے میزائل حملے میں کم از کم 17 افراد ہلاک ہوگئے اور یہ بات حکومت نے اتوار کے روز بتائی۔

یمنی حکام نے بتایا کہ حوثی باغیوں کی جانب سے فائر کیا گیا بیلسٹک میزائل ہفتے کے روز رادہ محلے کے ایک پیٹرول اسٹیشن پر آیا جس سے شدید آگ لگی۔ وزیر اطلاعات معمر الریانی نے سرکاری خبر رساں ایجنسی صبا کے حوالے سے ایک بیان میں کہا حوثی حملے میں پانچ سالہ بچی سمیت 17 شہری ہلاک اور پانچ افراد زخمی ہوئے ہیں۔

العریانی نے کہا یہ گھناؤنے دہشت گردی جرم حوبی ملیشیا کی مسلسل اور جان بوجھ کر مارب میں رہائشی محلوں اور شہریوں کی سہولیات کو نشانہ بنانے کی توسیع ہے۔

طبی ذرائع نے اس سے قبل باغی حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 14 کردی تھی۔ اس رپورٹ پر حوثی گروپ کی طرف سے کوئی تبصرہ نہیں ہوا۔ باغی اور سرکاری فوج کا صوبہ مارب پر کنٹرول ہے۔ فروری کے بعد سے ایران کے حمایت یافتہ باغیوں نے مارب کا کنٹرول سنبھالنے کے لئے سرکاری فوج کو سخت لڑائوں میں مصروف کیا ہے یہ حکومت کا سب سے اہم گڑھ ہے جہاں وزارت دفاع کا صدر دفتر ہے اور یہ علاقہ تیل اور گیس سے بھی مالا مال ہے۔

یمن 2014 سے تشدد اور عدم استحکام کا شکار ہے جب حوثی باغیوں نے دارالحکومت صنعا سمیت ملک کے بیشتر حصے پر قبضہ کرلیا۔ یمن کی حکومت کی بحالی کا مقصد سعودی زیرقیادت اتحاد نے صورتحال کو مزید خراب کیا جس سے دنیا کا سب سے بدترین انسان ساختہ بحران پیدا ہوا۔ 30 ملین افراد کو انسانی امداد اور تحفظ کی ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور کے رابطہ کے مطابق اس تنازعہ میں 233000 سے زیادہ افراد کی ہلاکت کا دعوی کیا گیا ہے۔

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔