سپریم کورٹ نے آڈیو لیکس کمیشن کو کام سے روکنے کے حکم امتناع میں توسیع کردی

سپریم کورٹ نے آڈیو لیکس کمیشن کو کام سے روکنے کے حکم امتناع میں توسیع کردی
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے آڈیو لیکس کمیشن کو کام سے روکنے کے حکم امتناع میں توسیع کردی۔ آڈیو لیکس کمیشن کو کام کرنے سے روکنے کے حکم امتناع میں توسیع کر دی گئی، آڈیولیکس کمیشن کیخلاف بینچ تبدیلی کی حکومتی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ مفروضے پرچیف جسٹس کا چارج کوئی اور استعمال نہیں کر سکتا۔ جج پر الزامات لگا کر بینچ سے الگ ہونے کا نہیں کہا جا سکتا۔ جسٹس منیب اختر نے کہا کہ بغیر تصدیق آڈیوز پر پریس کانفرنس کرنے والے وزیر کو استعفی دینا چاہیے۔ اگر آڈیوز قانونی طور پر درست ہیں پھر تو ٹھیک ہے، ایسے تو کل کوئی بھی آڈیو لے کر آئے گا کہ جج صاحب بنچ سے الگ ہوجائیں۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جس ٹویٹر اکاؤنٹ سے آڈیو پھیلائی گئی اس کیخلاف کیا کارروائی کی گئی؟ ،کیا خوبصورت طریقہ ہے اور عدلیہ کے ساتھ کیا انصاف کیا ہے؟، پہلے ججز کی تضحیک کی پھر کہا اب آڈیوز کے سچے ہونے کی تحقیق کرالیتے ہیں۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔