ویب ڈیسک : اسرائیلی فوج نےغزہ کے نصیرات کے علاقے میں کیمپ 2 میں واقع "السردی" مڈل اسکول کی عمارت کو براہ راست میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں 30 سے زائد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
غزہ کی پٹی میں حکومتی ذرائع کاکہناہے کہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں کم از کم 32 فلسطینی مارے گئے۔ یہ حملہ پٹی کے وسط میں نصیرات میں بے گھر افراد پر کیا گیا۔
فلسطینی میڈیا آفس نےاس واقعے کے بعد ایک پریس کانفرنس میں تصدیق کی کہ درجنوں بے گھر افراد کی رہائش گاہ والے اسکول کے کئی کمروں کو نشانہ بنایا گیا۔ میڈیا آفس نے اسے اسرائیلی فوج کی ایک ’بہیمانہ کارروائی‘ اور وحشیانہ قتل عام قرار دیا۔
انہوں نے کہاکہ ہنگامی اور امدادی ٹیمیں اب بھی درجنوں لاشوں اور زخمیوں کو دیر البلح کے "شہداء الاقصیٰ" ہسپتال میں منتقل کر رہی ہیں جو اب زخمیوں اور بیماروں کی گنجائش سے تین گنا زیادہ بوجھ کےساتھ کام کررہا ہے۔
اسرائیلی فوج نے جمعرات کو اعلان کیا کہ اس نے وسطی غزہ میں ’اونروا‘ اسکول کے اندر " حماس کے کمپاؤنڈ" کو نشانہ بناتے ہوئے ایک "مہلک" حملہ کیا ہے۔
کواڈ کاپٹر طیاروں نے النصیرات کیمپ کے مشرق میں شاہراہ العشرین کے اطراف میں فائرنگ کی اور المغازی اور البریج کیمپوں کے مشرق میں شدید گولہ باری کے ساتھ رفح شہر کے مغرب میں واقع محلوں کو شدید نشانہ بنایا۔
اسرائیلی طیاروں نے نصیرات کیمپ کے جنوب میں واقع ابو عبیدہ مسجد کے نزدیک واقع ابو بطحان خاندان کے ایک مکان کو بھی نشانہ بنایا اور قابض طیارے نے نصیرات کیمپ کے جنوب میں واقع الزویدہ قصبے پر حملہ کیا۔
اسرائیل نے حماس کے ساتھ قیدیوں کی رہائی کے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے بدلے میں غزہ پر حملہ روکنے سے انکار کردیا ہے۔ اس کے بعد مذاکرات میں ثالث کا کردار ادا کرنے والے قطر نے کہا ہے کہ اس نے فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت یعنی حماس کو امریکہ کی حمایت سے جنگ بندی کی تجویز پیش کی ہے۔
دوسری طرف تحریک مزاحمت اسلامی ( حماس ) نے غزہ معاملہ کے حل کے امریکی صدر بائیڈن کے مجوزہ منصوبے کے حوالے سے اسرائیل کے بیانات متضاد ہیں۔ ذرائع نے مزید کہا کہ اسرائیل نے سابق تجویز کو مسترد کر دیا جس پر ہم نے اتفاق کیا تھا اور رفح پر حملہ کردیا تھا۔ اب ہم بائیڈن سے ضمانت چاہتے ہیں کہ اسرائیل مجوزہ منصوبے پر عمل درآمد پر رضامند ہو جائے گا۔
Play Video