پرائیوٹ سیکٹرز کو لیڈ کرناہے تو ہمیں اور بیوروکریٹس کو پیچھے بیٹھنا چاہیے،وزیرخزانہ

پرائیوٹ سیکٹرز کو لیڈ کرناہے تو ہمیں اور بیوروکریٹس کو پیچھے بیٹھنا چاہیے،وزیرخزانہ
کیپشن: پرائیوٹ سیکٹرز کو لیڈ کرنا ہے تو ہمیں اور سب بیورکریٹس کو پچھے بیٹھنا چاہیے،وزیرخزانہ

ویب ڈیسک:اسلام آباد میں پاک سعودی سرمایہ کاری کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے کوشاں ہیں،وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں، ہمیں مل کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔

تفصیلات کے  مطابق پاک سعودی سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب میں وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ بہترین معاشی پالیسیوں کے نتیجے میں استحکام پیدا ہو رہا ہے، پچھلے10ماہ سے پاکستان کی کرنسی میں استحکام آیا ہے، جب کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ توانائی کا مسئلہ حل کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، معاشی اصلاحات ہمارا ایجنڈا ہے، بیرونی سرمایہ کاری کےفروغ کیلئےکوشاں ہیں، معاشی استحکام کیلئے پالیسیوں میں تسلسل ضروری ہے۔

پاکستان اور سعودی عرب کو ملکر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے:مصدق ملک

اس سے قبل وفاقی وزیر مصدق ملک نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کے پاس ہنر مند افرادی قوت کی کوئی کمی نہیں، پاکستان کے ماہر ہنر مندوں نے سعودی عرب کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعاون سے مختلف شعبوں میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، پاکستان اور سعودی عرب کے تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں، پاکستان اور سعودی عرب کو مل کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سعودی عرب کی حالیہ برسوں میں ترقی متاثر کن ہے، بلا شبہ سعودی عرب بڑا اور زیادہ امیر بھائی ہے لیکن پاکستان ترقی کے سفر میں شراکت داری چاہتا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کا ٹیلنٹ ایک ساتھ ہو تو ہم بہت کچھ کر سکتے ہیں، پاکستان کے پاس دنیا کی سب سے بڑی تانبے کی کان ہے، انفراسٹرکچر بلڈنگ کے لیے نہ صرف پاکستانی بلکہ سعودی شعبے کو بھی دعوت دیتے ہیں۔

مصدق ملک نے کہا کہ گوادر اپنی لوکیشن کی بدولت مستقبل میں تجارتی مرکز بننے جارہا ہے، ہر پاکستانی کی خواہش زندگی میں ایک بار مقامات مقدسہ کو دیکھنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ریڈ ٹیپزم سے ریڈ کارپٹ کی جانب سفر پر گامزن ہے، ایس آئی ایف سی کے پلیٹ فارم سے سرمایہ کاروں کو بہترین سہولیات فراہم کی جائیں گی، پاکستان میں خوبصورت سیاحتی مقامات موجود ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ سعودی خاندانوں کے لیے پاکستان میں فیملی ٹورزم کو فروغ دیا جائے۔

سعودی نائب وزیر برائے سرمایہ کاری ابراہیم بن یوسف المبارک 

اسلام آباد میں پاکستان اور سعودی عرب سرمایہ کاری فورم 2024 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سعودی نائب وزیر برائے سرمایہ کاری ابراہیم بن یوسف المبارک نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ سعودی حکومت اور سعودی کمپنیوں کے لیے پاکستان سرمایہ کاری اور کاروباری مواقع کے لیے ترجیحی ملک ہے۔ہم پاکستانی معیشت کی صلاحیت، ٹیلنٹ اور قدرتی وسائل پر یقین رکھتے ہیں۔
سعودی نائب وزیر برائے سرمایہ کاری نے کہا کہ آج ہم آپ سب کو جوڑنا چاہتے ہیں کیونکہ ہماری سعودی کمپنیوں کی کامیابی کی کہانیاں شیئر کرنے کے لیے موجود ہیں۔ان کے مطابق سعودی کمپنیاں بین الاقوامی سطح پر اپنی موجودگی کو جاری رکھنا چاہیں گی اور ہم پاکستان کو اپنے ایک اہم بین الاقوامی شراکت دار کے طور پر دیکھنا چاہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب 20 لاکھ سے زیادہ پاکستانیوں کا گھر ہے۔ بہت سے پاکستانیوں نے نمایاں طور پر ویژن 2030 میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔ہماری تاریخ میں ویژن 2030 کے تحت مملکت میں جامع تبدیلیاں آ رہی ہیں۔یہ  ان کا پاکستان کا دوسرا دورہ ہے، پاکستان میں پرجوش استقبال پر شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔