ویب ڈیسک: سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی طلبی کے اشتہار جاری کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی ڈی سیٹ کرنے کے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔
قاسم سوری سپریم کورٹ کی طلبی پر ایک مرتبہ پھر پیش نہ ہوئے۔جس پر عدالت نے قاسم سوری کی طلبی کے اشتہار جاری کرنے کا حکم دے دیا اور طلبی کا نوٹس قاسم سوری کے گھر کے باہر بھی چسپاں کرنے کا کہا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ ریکارڈ کے مطابق قاسم سوری کے بھائی بلال نے نوٹس وصول کرنے سے انکار کیا، قاسم سوری جان بوجھ کر سپریم کورٹ میں پیش نہیں ہو رہے،سابق ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے نوٹس وصولی سے اجتناب بدقسمتی ہے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے قاسم سوری کے وکیل نعیم بخاری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے موکل میڈیا اور سوشل میڈیا پر بہت متحرک ہیں۔
نعیم بخاری نے جواب دیا کہ پتہ نہیں جناب میں تو ٹی وی نہیں دیکھتا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ خود ٹی وی کی شخصیت ہیں اور ٹیلی وژن نہیں دیکھتے، کیا آپ ایکس یا ٹویٹر سے واقف ہیں؟۔
نعیم بخاری نے کہا کہ سوشل میڈیا استعمال کرتا ہوں نہ ہی مجھے استعمال کرنا آتا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان نے مزید ریمارکس دیئے کہ آپ خود کو بوڑھا کیوں سمجھ رہے ہیں جوان اور اپ ٹو ڈیٹ رہیں۔
نعیم بخاری نے جواب دیا کہ بوڑھا تو اب ہوچکا ہوں۔
جسٹس عرفان سعادت نے ریمارکس دیے کہ ایک ٹی وی پروگرام میں آپ نے کہا تھا میرے دوست مجھے بوڑھا نہیں ہونے دیتے۔
وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ میرا قاسم سوری سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس میں کہا کہ آئندہ سماعت جولائی میں رکھیں گے،عدالتی حکم میں آئندہ تاریخ مقرر کر دیں گے۔
بعدازاں عدالت عظمیٰ نے سماعت آئندہ ماہ تک ملتوی کر دی۔