اسلام آباد: ( پبلک نیوز) وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ پاکستان اس سال فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) کی گرے لسٹ سے نکل جائے گا کیونکہ اس نے ٹاسک فورس کی جانب سے طے کئے گئے تقریباً تمام اہداف حاصل کر لئے ہیں۔ دبئی میں خلیج ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے لائحہ عمل کی 27 میں سے 26 شرائط مکمل کر لی ہیں، تاہم ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا حالیہ فیصلہ سیاسی وجوہات پر کیا گیا۔ ادھر، ایک بیان میں وزارت خزانہ نے کہا کہ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف میں اپنا معاملہ موثر طریقے سے پیش کیا اور پاکستان دونوں لائحہ عمل کی باقی دو شرائط بھی جلد مکمل کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔ یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا نام گرے لسٹ میں برقرار خیال رہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ( ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کو مزید 4 ماہ، جون 2022ء تک گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان نے اکتوبر 2021ء تک 27 میں سے 26 نکات پر عملدرآمد کیا تھا۔ فیٹف نے منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ سے متعلق مقدمات میں تیزی لانے کا ہدف دیا تھا۔ اقوام متحدہ کے نامزد کردہ دہشتگرد عناصر کیخلاف کارروائی پر بھی زور دیا گیا تھا۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس پیرس میں جاری تھا۔ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے دیئے گئے اہداف سے متعلق رپورٹ پیش کی۔ رپورٹ کے مطابق اجلاس ميں پاکستان کے پانچ ايکشن پلانز کا جائزہ ليا گيا۔ 4 ايکشن پلان منی لانڈرنگ اور ايک پلان دہشتگردی کی مالی معاونت سے متعلق تھا۔ اجلاس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کو مزید چار ماہ کیلئے گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اسے جون 2022ء تک اہداف حاصل کرنے کا وقت دیدیا ہے۔ خیال رہے کہ پاکستان کا نام 2018ء سے فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس ( ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ میں شامل ہے جس سے نکلنے کیلئے اسے کئی اہداف دیئے گئے تھے۔ وفاقی وزیر حماد اظہر نے دعویٰ کیا تھا کہ اپنے پاکستان اکثر اہداف پورے کر چکا ہے۔