'نواز شریف سے کیا مقابلہ کروگے،تم ایک عورت سے مقابلہ کر کے دکھاؤ'

'نواز شریف سے کیا مقابلہ کروگے،تم ایک عورت سے مقابلہ کر کے دکھاؤ'
شیخوپورہ: مریم نواز نے عمران خان کو چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف سے کیا مقابلہ کرو گے؟ تم ایک عورت سے مقابلہ کرکے دکھاؤ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ نوازشریف کے خلاف سازش کرنے والوں کو صرف رسوائی ملی ہے، کل سازش کا بہت بڑا کردار ثاقب نثار اپنے منہ سے بول اٹھا، خود کو بابا رحمت سمجھنے والا پاکستان کیلئے بابا زحمت ثابت ہوا۔ ثاقب نثار آج بھی پورا سچ نہیں بول رہا ہے، یہ ابھی اور لوگوں کے نام بھی بتائے گا، یہ کچھ لوگ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید والے تھے، کچھ لوگ وہی تھے جو شوکت عزیز صدیقی کے گھر گئے۔ مریم نواز نے کہا کہ ڈیم والے بابا! بتاو تم نے کس طرح نوازشریف کو تا حیات نااہل کیا؟ ڈیم والے بابا نے عمران خان کو الیکشن میں کامیاب کرایا، ثاقب نثار بتائے آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کرنا تھا یا فون پر؟انہوں نے کہا کہ ثاقب نثار کا واٹس ایپ ہیک نہیں ہوا، پاکستان کی ترقی ہیک ہو گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ جو رہ گیا وہ خود سچ بولے گا،کوئی رہ تو نہیں گیا جس نے نہ کہا ہوکہ نوازشریف کے ساتھ زیادتی ہوئی، کچھ لوگوں نے نوازشریف کو نا اہل قراردینے کو وقت کی ضرورت سمجھا۔ کیا ثاقب نثار کو اس وقت موت یاد نہیں تھی جب تحریک انصاف کی الیکشن مہم چلائی؟ کیا موت اس وقت یاد نہیں آئی جب ایک وزیراعظم کو نا اہل قراردیا۔ لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ جو زندگی میں سچ بولتا ہے وہ مرنے کا انتظار نہیں کرتا ہے، عمران خان مکافات عمل کا شکار ہے، 2018 کا الیکشن جیتنے کے لیے عمران خان کی مدد کی گئی، قوم کے بیٹے رل گئے اور اس کا بیٹا لندن میں عیاشی کررہا ہے، اب پول کھلنے والا ہے تو کہتا ہے واٹس ایپ ہیک ہوگیا۔ چیف آرگنائزر مسلم لیگ ن مریم نواز نے کہا کہ کیا بہادر قوم کا لیڈر گیدڑ ہو سکتا ہے؟ جب سے مقدمات شروع ہوئے ہیں گھر سے نہیں نکلتا ہے، آج پیشی تھی تو وکیل نے کہا کہ وہ پیش نہیں ہوسکتے، معذور ہے، پہلے پلاسٹر لگا کر بیٹھا تھا اور اب عدالت کو کہتا ہے معذور ہوں۔ عمران خان اور نوازشریف عمر میں برابر ہیں، کیا کبھی نوازشریف نے عدالت کو بتایا کہ بیمار ہوں؟ کیا کبھی نوازشریف نے کہا کہ بیمار یا معذور ہوں؟ 72 سال کا بزرگ چوری کرسکتا ہے تو 72 سال کا بزرگ جیل کیوں نہیں جا سکتا؟ عدالت بلاتی ہے تو کہتا ہے ٹانگ ٹوٹی ہوئی ہے نہیں آسکتا، پولیس جاتی ہے تو شبلی فراز کہتے ہیں “ناٹ اویل ایبل”، بات بیماری،پلاسٹر اور معذوری کی نہیں ، اس کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں۔ انہوں نے چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف سے کیا مقابلہ کرو گے؟ تم ایک عورت سے مقابلہ کرکے دکھاؤ، عدالت میں پیش ہوگا تو پھنسے گا نہیں پیش ہوگا تو پھنسے گا، اس شخص نے 190 ملین پاونڈز کابینہ اور عوام سے چھپائے۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے چوری نہیں کی پھر بھی تلاشی دی، قوم اب تم سے تلاشی مانگ رہی ہے، قوم کو بھاشن دیتا ہے کہ خوف کے بت توڑو، یہ شخص پہلے جنرل باجوہ کی تعریف کرتا تھا، اب کہتا ہے کہ جنرل باجوہ کا کورٹ مارشل کرو، بزدل عمران خان جانے والے کا گریبان اور آنے والے کے پاؤں پکڑتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) الیکشن سے بھاگنے والی جماعت نہیں ہے، الیکشن ہو گا لیکن کچھ فیصلے ہونا باقی ہیں، پورے ہاتھ جرائم سے رنگے ہوئے ہیں پھر بھی دو پیشیاں؟ پہلے فیصلہ ہوگا پھر الیکشن ہو گا، ن لیگ والوں کو 6 ماہ تک کوئی ضمانت نہیں ملتی تھی۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔