ویب ڈیسک: انڈیا کے شہر دہلی کے گنگا رام ہسپتال میں بازوؤں سے محروم شخص کو کامیاب سرجری کے بعد نئے بازو لگا دیے گئے ہیں۔
انڈین میڈیا کے مطابق 45 سالہ شخص پیشے کے اعتبار سے پینٹر تھا جو 2020 کے ایک ٹرین حادثے میں اپنے دونوں ہاتھوں سے محروم ہوگیا تھا۔
متعلقہ مریض کو مینا مہتا نامی خاتون کے ہاتھ عطیہ کیے گئے ہیں جنہیں دماغی طور پر مردہ قرار دے دیا گیا تھا۔ مینا مہتا نے اپنی زندگی کے دوران اپنے اعضاء کو موت کے بعد عطیہ کرنے کا عہد کیا تھا۔
#Delhi’s first successful bilateral hand transplant in Ganga Ram Hospital.
— DD News (@DDNewslive) March 6, 2024
A terrific story of resilience and courage and also an example of humanity, a lady who was declared brain dead pledged her organs and her hands found way for this painter who belonged to economically… pic.twitter.com/hM2bkUtWKY
اس سے قبل مینا مہتا کے عطیہ کردہ گردے، جگر اور آنکھوں کی قرنیہ نے تین دیگر مریضوں کی زندگیاں بدلی ہیں اور اب ان کے ہاتھوں کے عطیہ نے ایک پینٹر کو دوبارہ جینے کی امید بخشی ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق اس سرجری میں 12 گھنٹے سے زیادہ کا وقت لگا جس میں ڈونر کے ہاتھوں اور ریسیور کے بازوؤں کے درمیان ہر شریان، مسلز، ٹینڈونز اور نروز کو جوڑا گیا۔
کامیاب سرجری کے بعد جب ڈاکٹروں کی ٹیم نے مریض کے ساتھ پوز کیا تو مریض اپنے دونوں ہاتھوں سے ’تھمبز اپ‘ کرتے بھی دکھائی دیا۔ مریض کو مکمل صحت یابی کے بعد 7 مارچ کو ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا جائے گا۔