’سلس حج کارڈ‘متعارف، اب حج زائرین تمام ادایگیاں کارڈ کے ذریعے کر سکیں گے

’سلس حج کارڈ‘متعارف، اب حج زائرین تمام ادایگیاں کارڈ کے ذریعے کر سکیں گے

(ویب ڈیسک )  پاکستان اور سعودی عرب کی مالیاتی ٹیکنالوجی کمپنی ’مائی ٹی ایم‘ نے جے ایس بینک، زندگی ایپ اور ماسٹر کارڈ کے اشتراک سے ’سلس حج کارڈ‘ متعارف کروا دیا ہے۔

اب حج زائرین اپنے ساتھ نقد رقم رکھنے کے بجائے تمام ادائیگیاں کارڈ کے ذریعے کر سکیں گے۔

’سلس حج کارڈ‘کا باقاعدہ آغاز 15 مئی سے ہو گا جسں کا مقصد زائرین کو دوران حج بہتر اور جدید سہولیات فراہم کرنا ہے۔ پاکستانی حج زائرین اس مرتبہ نقد رقم کی جگہ حج کے دوران اپنے تمام اخراجات اسی کارڈ سے پورے کر سکیں گے۔

سی ای او مائی ٹی ایم جواد محمود کے مطابق پہلے مرحلے میں ’سلس حج کارڈ‘ کا پائلٹ پروجیکٹ شروع کیا جا رہا ہے جس کے تحت 10 ہزار حج زائرین کو یہ سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔ مستقبل میں حج کارڈ کا دائرہ کار مزید بڑھایا جائے گا۔

’شہری سلس حج کارڈ کے حصول کے لیے مائی ٹی ایم ایپ یا ویب سائٹ پر درخواست جمع کروا سکتے ہیں۔ ہمارے ٹریول ایجنٹس کے نیٹ ورک کے ذریعے بھی کارڈ حصول کے لیے درخواست دی جا سکتی ہے۔‘

پیر کے روز اسلام آباد میں سلس حج کارڈ کی لاؤنچنگ تقریب منعقد ہوئی جس میں مائی ٹی ایم،جے ایس بینک، زندگی اور ماسٹرکارڈ کے عہدیداران نے باہمی اشتراک کے معاہدے پر دستخط کیے۔

تقریب میں پاکستان کی وزارت خارجہ کے مشرق وسطیٰ ریجن کے سیکریٹری رضوان سعید شیخ نے بھی شرکت کی جبکہ فنمل کے سی ای او اور تنمیہ کیپیٹل کے بورڈ ممبر عادل المومن نے بطور مہمان خصوصی تقریب میں شرکت کی۔

سلس حج کارڈ 15 مئی کو لانچ ہو گا

حاجیوں کو سعودی عرب میں ادائیگیوں کے لیے جدید ڈیجیٹل سہولتیں فراہم کرنے کے لیے سلس حج کارڈ کا باقاعدہ آغاز 15 مئی سے ہو گا۔ حج پر جانے والے شہری مائی ٹی ایم ایپ کے ذریعے کارڈ کے حصول کے لیے درخواستیں جمع کروا سکتے ہیں۔

سلس حج کارڈ ’مقامی بینکاری بین الاقوامی طور پر‘ کا تصور پیش کرتا ہے۔ یہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ دنیا بھر سے آئے حاجی اپنے اخراجات کو بغیر نقد رقم کے انتظام کر سکیں۔

اس اقدام سے نہ صرف حاجیوں کی سہولیات میں اضافہ ہوا ہے بلکہ ہر سال حج اور عمرہ کی ادائیگی کے لیے آنے والے ہزاروں زائرین کی سکیورٹی بھی بہتر ہوتی ہے۔

’تاریخ میں پہلی بار حج و عمرہ زائرین کے لیے مخصوص کارڈ‘

مائی ٹی ایم سعودی عرب کے سی ای او جواد محمود نے اُردو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ ’کرنسی کے ڈیجیٹل استعمال میں پاکستان دیگر ممالک سے کئی پیچھے ہے۔‘

گزشتہ برس پاکستان سے حج اور عمرہ پر جانے والے زائرین نے اوسطاً 25 ریال ڈیجیٹلی استعمال کیے ہیں بقیہ سارے اخراجات نقد رقم کے ذریعے ادا کیے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ اس بار نہ صرف پلکستان بلکہ پورے جنوبی ایشیا میں پہلی بار حج زائرین کو نقد رقم کے بجائے کارڈ کی سہولت دی جا رہی ہے۔

جواد محمود نے بتایا کہ ’ہم اس بار حاجیوں کو سلس حج کارڈ فراہم کر رہے ہیں جس کے ذریعے اُنہیں مقررہ حکومتی نرخوں پر ادائیگیوں کی تمام سہولیات میسر ہوں گی۔‘

زائرین اپنی رہائش اور کھانے پینے کے اخراجات سلس حج کارڈ کے ذریعے ادا سکیں گے۔ اس کے علاوہ سعودی عرب جانے والے شہری ہمارے مختص کی گئی اے ٹی ایم مشینوں سے رقوم بھی نکلوا سکیں گے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہم ابھی ایک پائلٹ پروجیکٹ شروع کر رہے ہیں جس کے تحت پہلے 10 ہزار حج زائرین کو یہ سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔مستقبل میں سلس حج کارڈ کا دائرہ کار مزید بڑھائیں گے۔

مائی ٹی ایم پاکستان کے سی ای او ڈاکٹر زین فاروق نے اُرود نیوز کو بتایا کہ ’ہمارے پائلٹ پروجیکٹ کا بنیادی مقدر حج زائرین کو سعودی عرب میں پاکستان جیسا ماحول فراہم کرنا ہے۔ سلس کارڈ کے استعمال پر زائرین کو اپنے ساتھ کیش لے جانے کی فکر نہیں ہو گی۔‘

اُن کا کہنا تھا کہ حج پر جانے والے شہری سلس حج کارڈ کے حصول کے لیے مائی ٹی ایم ایپ یا ویب سائٹ پر درخواست جمع کروا سکتے ہیں۔