اسرائیل نے رفح پر حملے کی خفیہ تاریخ طے کردی، امریکا کی مذمت

sabrina singh
کیپشن: sabrina singh
سورس: google

ویب ڈیسک :اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نےکہا ہے کہ غزہ کے جنوبی شہر رفح پر زمینی حملے کے لیے ایک خفیہ تاریخ مقرر کر دی گئی ہے ۔ جبکہ امریکا نے رفح میں کارروائی کے خلاف اسرائیل کوپھر خبردار کیا ہے۔

 رپورٹ کے  مطابق اسرائیل وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے یہ بات اس کے باوجود کی کہ وائٹ ہاؤس نے کہا ہےکہ قاہرہ میں اس کے مذاکرات کاروں نے حماس کے عسکریت پسندوں کو جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کی ایک تجویز دی ہے۔

اسرائیلی رہنما نے یروشلم میں کہا، ’’آج مجھے قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات کی تفصیلی رپورٹ موصول ہوئی ہے۔‘‘ ۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے اہداف کے حصول کے لیے مسلسل کام کر رہے ہیں، جن میں اولین اہداف اپنے تمام مغویوں کی رہائی اور حماس پر مکمل فتح حاصل کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ" یہ فتح رفح میں داخلے اور وہاں موجود دہشت گرد بٹالین کے خاتمے کی متقاضی ہے۔ ایسا ہو جائے گا ۔ اس کی ایک تاریخ طے کر دی گئی ہے۔"

امریکہ نے فوری طور پر نیتن یاہو پر تنقید کی ہے۔ پینٹاگون کے ایک ترجمان نے کہا کہ ہم اس بارے میں بہت واضح رہے ہیں کہ ہم رفح میں کارروائی کی حمایت نہیں کرتے۔

پینٹاگون کی ڈپٹی پریس سیکرٹری سبرینا سنگھ نے کہا کہ وہاں ، ( رفح ) میں پناہ لینے والےدس لاکھ سے زیادہ فلسطینی شہریوں کے بارے میں انسانی ہمدردی سےمتعلق خدشات کے پیش نظر "ہم اس بارے میں ایک قابل اعتبار منصوبہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ وہ وہاں کوئی کارروائی کیسے کریں گے۔" ترجمان نےمزید کہا کہ "ہم نے ان کے سرکاری منصوبے کو پیش ہوتے ہوئے نہیں دیکھا۔"

 قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے نامہ نگاروں کو بتایا, " تازہ صورتحال یہ ہے کہ حماس کو ایک تجویز پیش کی گئی ہے، اور ہم حماس کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔" انہوں نے کہاکہ "اب یہ حماس پر منحصر ہے کہ وہ اس سے کس طرح نمٹتا ہے۔"

کربی نے مجوزہ معاہدے کی تفصیلات پر بات کرنے سے انکار کرتے ہوئے مزید کہا، " وہ( معاہدہ ) اس کو (حماس کو) تباہ کرنے کا ایک یقینی طریقہ ہوگا۔"

 کربی نے کہا کہ ،”ہم رفح میں کسی بڑی زمینی کارروائی کی حمایت نہیں کرتے۔” انہوں نے کہا, “ہمیں ایسی کوئی علامت بھی نظر نہیں آتی کہ اتنی بڑی زمینی کارروائی عنقریب ہو نے والی ہے ، یا یہ کہ ( خان یونس سے باہر لائے جانے والے )ان فوجیوں کو اس قسم کی کسی زمینی کارروائی کے لیے از سر نو متعین کیا جا رہا ہے ۔”