ہنی ٹریپ: پنجاب پولیس کا لڑکی کی مدد سے بھتہ وصول کرنے کا انکشاف

ہنی ٹریپ: پنجاب پولیس کا لڑکی کی مدد سے بھتہ وصول کرنے کا انکشاف
کیپشن: Honey Trap: Revealed by Punjab Police to collect extortion with the help of girl

ویب ڈیسک: پنجاب پولیس نے لڑکی اور اشتہاریوں سے مل کر ہنی ٹریپ گینگ بنا لیا۔ پنجاب پولیس ملازمین نے شہری کو بلیک میل کر کے 45لاکھ 20ہزار روپے بھتہ وصول کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق بھتہ وصول کرنے والے ملازمین میں 2 تھانوں کے ایس ایچ اوز بھی شامل ہیں۔ ہنی ٹریپ اور بلیک میل کر کے بھتہ وصول کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

مقدمہ زیر دفعہ 384٫506٫148٫149اور155 سی دفعات کے تحت عثمان منیر کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ مقدمہ پولیس ملازمین اور لڑکی سمیت 11نامزد اور 3 نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا۔

مقدمہ میں سب انسپکٹر سابق ایس ایچ او پیرمحل ابتسام الحق ایس ایچ او تھانہ اروتی سب انسپکٹر رضوان نامزد کئے گئے۔ سیکیورٹی آفیسر تھانہ رجانہ وقار شاہ گن مین یحییٰ کانسٹیبل پولیس لائن شہزاد میو ثناء اللہ ،جاوید شیری اور اقرا بی بی بھی مقدمہ میں نامزد ہیں۔ 

مقدمہ میں ایک اشتہاری مجرم نازو ہراج اور نجی ٹی وی چینل کا رپورٹر نیئر شاہ شیرازی بھی نامزد ہے۔

ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ بھتہ لڑکی کے ذریعے ہنی ٹریپ اور بلیک میل کر کے وصول کیا گیا۔ ایف آئی آر کی کاپی پبلک نیوز نے حاصل کر لی۔