ویب ڈیسک: لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں بارش کے بعد کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور کے مختلف علاقوں جوہر ٹاؤن، ٹاؤن شپ، ٹھوکر نیاز بیگ، ڈیفنس روڈ، ڈیوس روڈ، مغلپورہ، گوالمنڈی، لکشمی چوک اور اطراف میں موسلادھار بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا۔
اچھرہ، مسلم ٹاؤن، گارڈن ٹاؤن، فیصل ٹاؤن، ہربنس پورہ، اسلام پورہ، بند روڈ پر بھی خوب بارش ہوئی جس سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔
پنجاب کے دیگر شہروں گوجرانوالہ اور حافظ آباد سمیت مختلف مقامات پر بھی جم کر بادل برسے۔ بارش کے بعد مختلف علاقوں میں بجلی فراہمی معطل ہوگئی جبکہ ڈپٹی کمشنر نے تمام اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی۔
بھمبر آزاد کشمیر اور گرد و نواح میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ کھیرتھر پہاڑی سلسلے سے بارش کا پانی حب ندی میں داخل ہوگیا۔
حکام کے مطابق حب ندی میں سیلابی ریلہ آنے سے متبادل راستے کو جزوی نقصان پہنچا ہے تاہم متبادل راستے کی مرمت کا کام جاری ہے۔
دوسری جانب شہر قائد میں بھی کہیں تیز اور کہیں ہلکی بارش ہوئی، کراچی کے علاقے طارق روڈ، شارع فیصل، یونیورسٹی روڈ پر ہلکی بارش جبکہ ملیر اور کورنگی میں بوندا باندی ہوئی۔اسلام آباد سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں بارش سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا.
محکمہ موسمیات کے مطابق خیبرپختونخوا سمیت ملک کے مختلف شہروں میں گرج چمک کے ساتھ مزید بارش کا امکان ہے جبکہ کراچی میں 29 جولائی سے برسات کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
راولپنڈی میں بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے باپ اور بیٹی جاں بحق
دوسری جانب راولپنڈی میں گزشتہ رات بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے باپ اور بیٹی جاں بحق ہوگئیں جبکہ ساجد اور ملائکہ کی لاشیں ملبے سے نکال کر اسپتال منتقل کر دی گئیں۔
گزشتہ رات مصریال روڈ راولپنڈی میں کچے مکان کی چھت گرگئی، چھت گرنے سے گھر میں موجود باپ اور بیٹی جان کی بازی ہار گئے۔
ریسکیو ٹیموں نے باپ اور بیٹی کو ملبے سے نکال کر اسپتال منتقل کر دیا، جاں بحق ہونے والوں میں 27 سالہ ساجد اور 7 سالہ ملائکہ شامل ہیں۔
ریسکیو حکام کے مطابق بارش کے باعث گرنے والی مکان کی چھت پرانے طرز پر تعمیر کی تھی۔
کراچی کے علاقے طارق روڈ، شارع فیصل، یونیورسٹی روڈ پر ہلکی بارش جبکہ ملیر اور کورنگی میں بوندا باندی ہوئی، راولپنڈی میں بھی بادل کھل کر برسے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق خیبرپختونخوا، کشمیر اور گلگت بلتستان میں بارش متوقع ہے جبکہ خیبرپختونخوا کے پہاڑی علاقوں مری ، گلیات، کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔