کراچی ( پبلک نیوز) سندھ میں لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد آج پہلا دن ہے مگر عوام کا اژھام سڑکوں پر نکل آیا ہے، کراچی میں کئی مقامات پر ٹریفک جام اور سست ٹریفک کا رجحان دیکھا گیا اور عوام کے دوبارہ ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے سے یہ لگ رہا ہے کہ لاک ڈاؤن کی سختیوں پر فائدہ نہیں اٹھایا جا سکے گا۔ تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ کی طرف سے لاک ڈاؤن کی مدت ختم ہونے کے بعد ایس او پیز میں کی گئی نرمیوں کے حوالے سے آج پہلا دن ہے، کراچی میں عوام کا اژدھام گھروں سے نکل آیا اور سڑکوں پر ٹریفک جام کی صورتحال پیدا ہو گئی، ہوٹلز کےباہر بھی خریداروں کا رش بڑھ گیا ہے۔ سندھ بھر میں اور خصوصی دارالحکومت کراچی میں آج دکانیں کھل گئی ہیں، ہول سیل کی مارکیٹیں بھی کھل گئی ہیں اور دن کے آغاز میں ہی عوام کا ایک جم غفیر سڑکوں اور بازاروں میں نظر آرہا ہے، لاک ڈاؤن میں نرمی کے تحت اب سندھ میں ددکانیں رات آٹھ بجے تک کھلی رہیں گی جبکہ شادی بیاہ کی تقاریب کی مشروط اجازت بھی مل گئی ہے جبکہ رات دس بجے تک آؤٹ ڈور ڈائننگ کے ساتھ ہو سکیں گی ۔ ان ڈور ڈائننگ کا تاحال پابندی برقرار رہے گی۔مزارات تاحال بند رکھیں جائیں گے جبکہ صوبے بھر میں تعلیمی ادارے 19 اگست تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یوں محسوس ہو رہا ہے کہ جیسے لاک ڈاؤن کے بعد اس طرح سے کھلے عام ایس او پیز کی خلاف ورزی کے خطرناک نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔