خبردار! ایفل ٹاور کے سائز کی تباہی زمین کی طرف بڑھنے لگی

خبردار! ایفل ٹاور کے سائز کی تباہی زمین کی طرف بڑھنے لگی
ویب‌ڈیسک: فرانس کے ایفل ٹاور کے سائز کا ایک سیارچہ زمین کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ناسا کے مطابق گھبرانے کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ زمین سے بہت دور گزرے گا۔ بعض اوقات خلائی ( خلائی ) سیارچہ حرکت کر رہا ہوتا ہے جسے (اسٹیرایڈ) کہتے ہیں ، یہ زمین کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔ ماضی میں کئی بار ایسا دیکھا گیا ہے جب ان سیاروں کی وجہ سے زمین کو نقصان پہنچا ہو۔ دریں اثناء حال ہی میں امریکی خلائی ادارے ناسا ( NASA ) نے زمین کی طرف بڑھنے والے ایک بڑے سٹیرائیڈ سے خبردار کیا ہے۔ جو فرانس کے ایفل ٹاور کے سائز جتنا ہے. T4660 Nereus کو ناسا ایک ' ممکنہ طور پر خطرناک سیارچے کے طور پر تصور کر رہا ہے۔ ناسا کے مطابق یہ سیارچہ 11 دسمبر کو زمین کے قریب آئے گا، اس کی شکل انڈے کی طرح ہے. یہ 330 میٹر لمبا ہے جو اسے دیگر تمام سیارچوں سے 90 فیصد بڑا بناتا ہے۔ اس سیارچے کے زمین سے ٹکرانے کا نتیجہ بھیانک ہو سکتا ہے لیکن یہ ایک راحت کی بات ہے کہ یہ ہماری زمین سے بہت دور گزر جائے گا اور یہی نہیں زمین سے گزرنے کے بعد اس طرح یہ سیارچہ کم ازکم 10 سال تک یہاں نہیں آئے گا۔اور یہ ہماری زمین کے لیے خطرہ نہیں بنے گا اور 3.9 ملین کلومیٹر کے فاصلے سے پرواز کرے گا جو کہ زمین اور چاند کے درمیان فاصلے سے 10 گنا زیادہ ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ناسا کے مطابق یہ سیارچہ ہر 664 دن بعد سورج کے گرد چکر لگاتا ہے۔ یہ زمین سے بہت دور گزرے گا اور 2 مارچ 2031 تک دوبارہ سیارے کے قریب نہ آنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ ناسا کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ نیریوس سیارچہ سال 1982 میں دریافت ہونے والے اپالو گروپ کا رکن ہے۔ یہ زمین کے قریب سورج کے مدار سے بھی گزرے گا، جیسا کہ پہلے کے سیارچے کرتے رہے ہیں۔ فی الحال اچھی بات یہ ہے کہ 11 دسمبر تک زمین کے بالکل قریب سے گزرنے والے اس سیارچے سے زمین کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔ اپالو کلاس کے دیگر سیارچوں کی طرح، نیریوس کا مدار اکثر اسے زمین کے قریب رکھتا ہے۔ یہ دراصل ہر مدار کے لیے تقریباً 2 بار زمین کے گرد چکر لگاتا ہے. ناسا کے سائنسدانوں نے پہلے ہی نیریوس سیارچہ پر مشن کی تجویز پیش کی ہے۔ لیکن مختلف وجوہات کی بناء پر یہ منصوبہ کبھی عملی جامہ نہیں پہنا سکا۔ خلائی ایجنسی نیئر ارتھ ایسٹرائڈ رینڈیزوس - شومیکر (نیئر شومیکر) پروب کو نیریوس پر بھیجنا چاہتی تھی۔ دوسری جانب جاپان نے روبوٹک خلائی جہاز Hayabusa کو نیروس بھیجنے کا تخمینہ لگایا تھا۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔