شہبازشریف اورحمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں30 اکتوبر تک توسیع، ایف آئی اے نے بینکینگ کورٹ کے دائرہ اختیار پر اعتراض کردیا، ایف آئی اے کی تحقیقات کہاں تک پہنچی ہیں، عدالت کا استفسار، پراسیکیوٹر نے دلائل دیئے کہ شہبازشریف کو سوالنامہ بھجھوایا گیا تھا۔ ایف آئی اے نے11ماہ قبل شہبازشریف پر کیس بنایا، حکمران قوم کا پیسہ اور عدالتوں کا وقت ضائع کررہے ہیں، لیگی رہنما عطا تارڑ کہتے ہیں ایف آئی اے نے کسی بھی حکومتی عہدیدار کےخلاف اتنا لمبا کیس نہیں چلایا، یہ شہزاداکبر کے کہنے پر حقائق مسخ کرکےخبر دیتے ہیں، ایف آئی اے11ماہ بعد بھی منی لانڈرنگ سے متعلق شواہد نہیں دے سکی۔ شہبازشریف اور حمزہ کو شوگرملز کیس میں25 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کے مقدمے میں30 اکتوبر تک ضمانت ملی ہے، فوادچودھری کہتے ہیں کیس میں ان اکاؤنٹس کی تفصیل دیکھیں تو ان کی حقیقت کھلتی ہے، یہ ان ہوشرباء کرپشن کیسز میں سےصرف ایک کیس ہے، پھر کہا جاتا ہے کہ آگے بڑھیں کیا پی ٹی آئی ہر وقت احتساب احتساب لگی رہتی ہے۔ مریم اورنگزیب کا وزیراطلاعات فواد چوہدری کے بیان پر ردعمل، کہتی ہیں شہبازشریف پر الزام لگاکر عوام کی نظر چوروں اور مافیا کو دئیے ہوئے این آر او سے نہیں ہٹاسکتے، بیانات اور ٹویٹس کے ذرئیے الزامات لگانے کا وقت ختم ہوگیا، عمران صاحب اور ان کی چور کابینہ کی "ضمانت" کو تھوڑے دن رہ گئے ہیں۔ نیب ترمیمی آرڈیننس2021 لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج، درخواست میں وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا، درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ آرڈیننس اعلیٰ عدلیہ کے فیصلوں کے خلاف ہے، پارلیمنٹ کی موجودگی میں آرڈیننس جاری نہیں کیا جاسکتا، قانون کے مطابق چیئرمین نیب کی مدت میں توسیع بھی نہیں ہوسکتی، آرڈیننس کو کالعدم قرار دیا جائے۔