ویب ڈیسک:چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر علی خان نے صحافیوں سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔
اسلام آباد کے سنگجانی کی مویشی منڈی میں ہوئے جلسے میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے صحافیوں کے خلاف بیان دیا،چیئرمین پی ٹی آئی نے علی امین گنڈاپور کے بیان پر کہا کہ جن صحافیوں کی دل آزاری ہوئی ہے، ان سے غیر مشروط معافی مانگتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ علی امین گنڈاپور نے جو کہا میں نے آڈیو کلپ ابھی نہیں سنا، میرے خیال میں علی امین گنڈاپور نے سارے صحافیوں کو نہیں کہا، بیرسٹر گوہر نے یہ بھی کہا کہ علی امین گنڈاپور نے شاید ایک آدھ صحافی کا ذکر کیا ہے۔
ہم تصادم کی طرف نہیں جاتے، تصادم کی طرف جانا ہوتا تو رہائی کے لئے پہلے ایسا بیان دیتے، بیرسٹر گوہر نے کہا کہ لوگوں کا بہت دباو ہے، آج بھی کس کیس میں بانی پی ٹی آئی کو رکھا ہوا ہے۔
دوسری جانب لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری نے علی امین گنڈاپور کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈاپور کو احساس ہونا چاہئے کہ وہ ایک اہم اور ذمہ دار عہدے پر فائز ہیں، جلسے میں صحافیوں پر لگائے گئے الزامات غیر سنجیدہ ہیں، خاتون صحافیوں بارے میں طنزیہ ریمارکس ان کی دماغی صحت پر سوالیہ نشان ہے، یہ کسی طور بھی مناسب نہیں کہ صحافی برادری کو الزام دیا جائے۔
ارشد انصاری نے کہا کہ جو صحافی بلیک میل کرتے ہیں ان کے نام سامنے لائیں، لاہور پریس کلب ہر فورم پر احتجاج کا حق استعمال کرے گا، ریاستی ذمہ داران کے غیر سنجیدہ رویے پر لگام ڈالی جائے، تحریک انصاف کی قیادت بھی وزیر اعلیٰ کی اپنی چوائس پر نظر ثانی کرے، علی امین گنڈا پور اپنے الفاظ پر صحافیوں سے معافی مانگیں، جب تک وہ معذرت نہیں کرتے لاہور میں ان کی میڈیا کوریج کا بائیکاٹ کیا جائے گا، لاہور میں ان کی کسی تقریب کی میڈیا کوریج نہیں ہونے دیں گے۔
جس کے بعد بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم تمام صحافتی برادری کا احترام کرتے ہیں، صحافیوں کی دل آزاری پر غیر مشروط معافی مانگتا ہوں۔ گنڈا پور نے جو بات کی وہ کوئی ایک دو صحافیوں کے حوالے سے تھی، ہمارا کسی تصادم کی طرف جانے کا کوئی ارادہ نہیں، علی امین گنڈاپور کی تقریر سیاسی تھی۔