مہم جوئی پر جانے والے کوہ پیماء کو کونسا خزانہ ملا؟

مہم جوئی پر جانے والے کوہ پیماء کو کونسا خزانہ ملا؟

پیرس:ایک کوہ پیما نے مونٹ بلانک کے پہاڑوں پر 2013 میں طیاروں کے حادثے میں کھو جانے والا قیمتی جواہرات کا خزانہ دریافت کیا۔ یہ طیارے تقریباً 50 سال قبل گر کر تباہ ہوئے تھے۔ لیکن 2013 کی دریافت کے تقریباً آٹھ سال بعد، ان کوہ پیماؤں کو ان کی ایمانداری کا حصہ ملے گا۔ فرانس میں موجود مغربی یورپ کی سب سے اونچی چوٹی مونٹ بلانک پر ایک کوہ پیماء نے زمرد،یاقوت اور نیلموں پر مشتمل خزانہ آٹھ سال قبل دریافت کیا تھا۔یہ تمام جواہرات سال 2013 میں ملے تھے۔ انہیں دھات کے ایک ڈبے میں چھپا کر رکھا گیا تھا ، خبروں کے مطابق یہاں تقریباً 50 سال قبل ہندوستانی طیارہ گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ اس کوہ پیما اور مقامی حکام کو جواہرات کے ایک سیٹ کا 150,000 یورو حصہ ملے گا.

ڈیلی میل کی خبر کے مطابق، Chamonix کے میئر ایرک فورنیئر نے کہا کہ 'اس ہفتے پتھروں کو دو برابر ٹکڑوں میں بانٹ دیا گیا'، جن میں سے ہر ایک کی قیمت 150,000 یورو ($169,000) ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ "انتہائی خوش" ہیں، خاص طور پر اس کوہ پیما کے لیے جس نے قانون کے مطابق یہ خزانہ ایمانداری سے حکام کے حوالے کر دیا تھا۔اور اب اسے اس خزانے میں سے حصہ ملے گا.

آپ کو بتاتے چلیں کہ 1950 اور 1966 میں ایئر انڈیا کے دو طیارے مونٹ بلانک میں گر کر تباہ ہو گئے تھے۔ گزشتہ کئی سالوں سے، کوہ پیماؤں نے اس مقام پر ہوائی جہاز سے ملبہ، سامان اور انسانی باقیات کو باقاعدگی سے دیکھا ہے۔اہم بات یہ ہے کہ 1966 میں ہندوستان کے ممبئی سے اڑان بھرنے والے بوئنگ 707 کے حادثے میں بھارت کے ایٹمی پروگرام کے سربراہ ہومی جہانگیر بھابھا سمیت 117 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔