اسلام آباد(پبلک نیوز) پاکستان میں دینی مدارس کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث وفاقی وزارت تعلیم نے پانچ مدارس بورڈز اورایک انسٹی ٹیوٹ کی منظوری دے دی ہے اور اس حوالے سے نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے.
نئے مدارس بورڈز کے قیام کے بعد پاکستان میں دینی مدارس کے نمائندہ بورڈز کی تعداد 10 ہوگئی ہے، اتحاد المدارس العربیہ، اتحاد المدارس الاسلامیہ، نظام المدارس پاکستان، مجمع المدارس تعلیم الکتاب والحکمہ، وفاق المدارس الاسلامیہ الرضویہ کے نام سے دینی مدارس بورڈز کی منظوری دی گئی ہےجب کہ کراچی کی ایک معروف دینی درسگاہ جامعۃ الرشید کو بھی باقاعدہ انسٹی ٹیوٹ کادرجہ مل گیا ہے.
منہاج القرآن کے زیرانتظام دینی مدارس اور اسکولز کا اب اپنا بورڈ ہوگا، نظام المدارس پاکستان تحریک منہاج القرآن کے زیرانتظام مدارس کا نمائندہ بورڈ ہوگا، ملک بھر میں موجود دینی مدارس ان نئے بورڈز کے ساتھ الحاق کرسکیں گے، جب کہ ان بورڈز کی اسناد کو روایتی تعلیمی بورڈز اور ہائیرایجوکیشن کمیشن کے مساوی تسلیم کیاجائےگا.
وفاقی وزیر تعلیم @Shafqat_Mahmood نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ علمائے کرام کے ساتھ ملکر معاشرے سے ہر قسم کی شدت پسندی کا خاتمہ کرنا چاہتے ہیں مدارس نے پسے ہوئے طبقے کی تعلیم و تربیت کی بھاری ذمہ داری جس طرح نبھائی ہے وہ خراج تحسین کے مستحق ہیں مدارس کوہر طرح کا تعاون فراہم کرینگے pic.twitter.com/NcHNh6Nh8V
— Ministry of Federal Education/ProfessionalTraining (@EduMinistryPK) February 10, 2021
وزیر اعظم کے معاون خصوصی مشرق وسطی اور بین المذاھب ہم آہنگی طاہر محمود اشرفی نے پریس کانفرنس میں کہا وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں علماء اور مدارس کا 35 سال کا مطالبہ پورا کیا گیا، نئے وفاق بنانے سے مدارس کے نظام میں بہتری ائے گی، علماء کے ساتھ مذاکرات کے نتیجہ میں مدارس میں طلبہ کو ایف اے تک بنیادی تعلیم لازمی فراہم کی جائے گی.واضح کرتا ہوں حکومت مدارس کے دینی نصاب میں کوئی تبدیلی نہیں کر رہی، توہین ناموس رسالت کا قانون خیر کا باعث، اس حوالے سے پروپیگنڈہ کو مسترد کرتے ہیں.