ویب ڈیسک: کالجوں ، یونیورسٹیوں اور سکولوں میں جانے والے طلبہ کے لئے انگلش بولنا تقریباً مشکل ہوتا ہے، انگلش میں تقریر کرنا ہو تو بھی ان کے لئےکسی کڑے امتحان سے کم نہیں ہوتا، لوگوں کی ا کثریت ایسی ہے جن کو انگلش کی سمجھ نہیں، ان تمام مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے گوگل کی جانب سے اہم فیچر متعارف کرائے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گوگل نے حالیہ برسوں میں ایسی متعدد سروسز جیسے گوگل اسسٹنٹ اور ٹرانسلیٹ پر متعارف کرائی گئی ہیں جو مختلف زبانوں کے ترجمے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔
مگر اب گوگل کی جانب سے ایک ایسی سروس متعارف کرائی گئی ہے جو آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی کو استعمال کرکے گوگل سرچ کی مدد سے صارفین کو انگلش بولنے یا سیکھنے میں مدد فراہم کرے گی، اسپیکنگ پریکٹس نامی فیچر کے ذریعے صارفین اپنی انگلش بولنے کی صلاحیت کو بہتر کر سکیں گے۔
کمپنی کے مطابق یہ فیچر ابتدائی طور پر ارجنٹینا، کولمبیا، انڈونیشیا، بھارت، میکسیکو اور وینزویلا میں متعارف کرایا گیا ہے جسے صارفین کی انگلش بولنے کی صلاحیت بہتر بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے،یہ فیچر اکتوبر 2023 میں متعارف کرائے گئے ایک فیچر پر مبنی ہے جس کا مقصد بھی لوگوں کو انگلش بولنے میں مدد فراہم کرنا تھا۔
اکتوبر 2023 کے فیچر میں صارفین کو جملوں کی مشق کرائی جاتی تھی، مگر اسپیکنگ پریکٹس کے ذریعے مشق کے اس عمل کو زیادہ بہتر کیا گیا ہے۔
اس فیچر کے تحت صارفین سے گفتگو کے دوران استعمال ہونے والے جملوں سے متعلق ایک سوال پوچھا جاتا ہے جس کا جواب مخصوص الفاظ میں دینا ہوتا ہے۔
اس فیچر کا مقصد صارفین کو انگلش میں بات چیت کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے اور وہ یہ بھی یہ سیکھ سکیں گے کہ مختلف الفاظ کو جملوں میں کیسے استعمال کیا جاتا ہے۔
اس کی مدد سے گوگل کو ڈولینگو اور ایسی دیگر ایپس کو ٹکر دینے میں مدد ملے گی جو لوگوں کو مختلف زبانیں بولنے یا لکھنے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔
گوگل کو دیگر ایپس پر گوگل سرچ کی بدولت بھی سبقت حاصل ہوگی جس کا استعمال اربوں افراد کرتے ہیں۔