(ویب ڈیسک ) ملک میں مہنگائی میں کمی کیلئے کینیڈا نے کھانے پینے کی اشیا کو 2 ماہ کیلئے ٹیکس فری کردیا ہے۔
کینیڈا کے وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو نے ملک میں مہنگائی کم کرنے کےلیے کھانے پینے کی اشیاء کو 2 ماہ کےلیے ٹیکس فری کردیا ہے۔
کینیڈین حکومت کم آمدن والے تمام شہریوں کو ایک بار ڈھائی سو ڈالر کے چیک بھی جاری کرے گی، اقدامات 14 دسمبر سے 15 فروری تک نافذ العمل رہیں گے۔
کینیڈین وزیر اعظم جمعرات کو اشیا کی ایک سیٹ لسٹ پر سیلز ٹیکس پر دو ماہ کے محدود وقفے کا اعلان کیا ہے، بچوں کے کپڑوں و کھلونوں پر بھی ٹیکس وصول نہیں کیا جائے گا ۔
جاری فہرست میں بچوں کا لباس ، جوتے ، اخبارات ،کتابیں ،کرسمس کے درخت ، کھانے پینے کی اشیا،مشروبات ، تیار کھانے، مٹھائیاں، الکحل وسوڈا ، 14 سال سے کم عمر کے بچوں کے کھلونے ، ویڈیو گیمزوغیرہ شامل ہیں۔
وزیر اعظم ٹروڈو نے کہا کہ دو ماہ تک کینیڈین اپنے ہرکام پرحقیقی بریک حاصل کرنے جارہے ہیں۔ ہماری حکومت چیک آؤٹ پر قیمتیں مقرر نہیں کرسکتی ہے ، لوگوں کی جیبوں میں زیادہ رقم ڈال سکتے ہیں ، اس سے انہیں ریلیف ملے گا جس کی انہیں ضرورت ہے ، ہم لوگوں کی مدد کے لیے موجود ہیں۔
واضح رہے کہ کینیڈا کی افراط زر 2022 میں 8.1 فیصد تک پہنچ گئی ہے، نومبر کے بعد سے 2 فیصد تک کم ہو گئی ہے۔