دریائے چناب میں سیلاب کی صورتحال میں متاثر ہونیوالے علاقوں کی لسٹ جاری

دریائے چناب میں سیلاب کی صورتحال میں متاثر ہونیوالے علاقوں کی لسٹ جاری
لاہور: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے دریائے چناب میں اونچے درجےکے سیلاب کی صورتحال میں متاثر ہونے والے علاقوں کی لسٹ جاری کر دی ہے، پبلک نیوز نے این ڈی ایم اے کی طرف سے متاثر ہونے والے ممکنہ علاقوں کی لسٹ حاصل کر لی۔ حالیہ بارشوں کے نتیجے میں تین دریاوں میں نچلے سے اونچے درجے کا سیلاب متوقع ہے، خلیج بنگال سے چلنے والے ہوائیں مغرب سے آنے والی ہوائوں کے ساتھ بھارت میں مقبوضہ جموں کے مقام پر آپس میں ٹکرائیں گی جس سے شدید ترین بارشوں کا اندیشہ ہے۔ ان بارشوں کا کچھ حصہ پاکستانی علاقوں کیچ منٹ ایریاز میں بھی ہو گا۔ محکمہ موسمیات کے چیف میٹرولوجسٹ میاں اجمل شاد کہتے ہیں کہ ایسا سسٹم گزشتہ سال بلوچستان کے قریب بنا جس سے سندھ اور پنجاب کے کچھ علاقوں میں سیلاب آیا اورتین کروڑ تیس لاکھ افراد متاثر ہوئے۔ چیف میٹرولوجسٹ لاہور اسلم چوھدری کہتے ہیں کہ بھارت نے دریائے راوی میں ایک لاکھ 85 ہزار کیوسک پانی چھوڑ دیا ہے جس کے باعث جلد ہی جسڑ کے مقام پر 65 ہزار کیوسک پانی گزرے گا جبکہ بھارت میں ہونے والی شدید ترین بارشوں کے باعث دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند ہونے کا اندیشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دریائے چناب میں ایک لاکھ بانوے ہزار کیوسک پانی بہہ رہا ہے جو کہ چھ لاکھ کیوسک تک جانے کا اندیشہ ہے۔ این ڈی ایم اے کی ایک رپورٹ کے مطابق دریائے چناب میں پانی کا بہائو میں دو سے چھ لاکھ کیوسک ہونے سے مجموعی طور پر پنجاب 11 اضلاع متاثر ہوں گے۔ ان اضلاع میں سیالکوٹ، گوجرانوالہ، گجرات، منڈی بہائوالدین، چنیوٹ، جھنگ، حافظہ آباد، مظفرگڑھ اور ملتان بھی شامل ہیں۔ سیلابی پانی آنے والے ان اضلاع کے مجموعی طور435 گائوں کی سات لاکھ 84ہزار 316 آبادی اور 3 لاکھ 5 ہزار 342 ایکڑ رقبے پر کھڑی فصلیں متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔ دوسری طرف دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پر پانی کا بہائو 32 ہزار کیوسک ہے جبکہ بھارت کی طرف سے چھوڑے گئے پانی کا ریلا آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران شاہدرہ تک پہنچنے کا امکان ہے۔ پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق کسی بھی قسم کی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیاری کر لی گئی ہے۔ ریسکیو کی ٹیمیں تیار ہیں، محکمہ آبپاشی کا عملہ متحرک ہے جبکہ لائیوسٹآک کے پاس ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ویکسئن تیار ہے تاکہ ایسی صورتحال میں مویشیوں کو مرنے سے بچایا جا سکے۔ محمد سدھیر چودھری ہیڈ آف اکنامک افئیرز، پاکستان
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔