The making of Budget (FY2023-24) was particularly a difficult task in view of the persistent challenges arising out of the floods-related relief & rehabilitation, global supply chain disruptions & geostrategic upheavals. Never-ending headwinds of political instability created by…
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) June 10, 2023
وزیراعظم شہباز شریف نے بجٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ 24-2023 میں معیشت طویل المدتی مسائل ٹھیک کرنے کے عمل کا آغاز ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پرایک ٹویٹ میں شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب سے متعلقہ ریلیف اور بحالی، عالمی سپلائی چین میں رکاوٹوں اور جیو اسٹریٹیجک تبدیلیوں سے پیدا ہونے والے مسلسل چیلنجوں کے پیش نظر بجٹ بنانا ایک مشکل کام تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ سابقہ حکومت نے سیاسی عدم استحکام پیدا کیا ہے جس سے معیشت کو نقصان پہنچا ہے ،غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے ہی پورا ملک 1 سال مشکلات کا شکار رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بجٹ 24-2023 معیشت کے طویل مدتی مسائل کو ٹھیک کرنےکے عمل کا آغاز ہے، معیشت کو خود کفیل بنانے والے شعبے حکومتی ترجیحات میں شامل ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ مہنگائی کے اثرات کو ذہن میں رکھتے ہوئے، حکومت نے سرکاری ملازمین اور پنشنرز کی تنخواہوں میں بالترتیب 35 اور 17.5 تک اضافے کی صورت میں ریلیف فراہم کیا ہے اور کم از کم اجرت بڑھا کر 32 ہزار روپے کر دی گئی ہے۔ اپنی ٹویٹ میں شہباز شریف نے لکھا کہ معیشت کو اصلاحات کی اشد ضرورت ہے جو کہ ایک مستحکم سیاسی ماحول میں کیے جا سکتے ہیں، کیونکہ معاشی ترقی کا سیاسی استحکام سے تعلق ہے، البتہ چارٹر آف اکانومی ہی سیاسی جماعتوں اور عوام کو خوشحال کرنے کا واحد راستہ ہے۔