اسلام آباد (ویب ڈیسک ) ترین گروپ کے اہم رہنما عون چودھری کو وزیر اعظم شہباز شریف کا مشیر برائے سپورٹس و سیاحت تعینات کر دیا گیا ہے، ان کا عہدہ وفاقی وزیر کے برابر ہوگا۔ صدر مملکت نے عون چودھری کو وزیر اعظم کی ایڈوائس پر ان کا مشیر تعینات کیا ہے، ان کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیاہے۔ یاد رہے کہ عون چودھری کا سیاسی سفر خاصا دلچسپ اور کئی طرح کی ڈرامائی صورت حال سے بھرپور رہا ہے۔ ایک وقت تھا جب 2013 ء کے عام انتخابات کے بعد وزیراعظم عمران خان اپنی سیاسی جدوجہد کے فیصلہ کن موڑ میں داخل ہوئے تو اس سے پہلے اور بعد میں عون چودھری ہی وہ شخصیت تھے جو ان کے بے حد قریب تھے۔ عمران خان کے نجی معاملات ہوں یا سیاسی عون چودھری کے ذکر کے بنا ادھورے تھے۔ اس بات کا عملی ثبوت سابق وزیراعظم کی گزشتہ دونوں شادیوں کے واقعات ہیں۔ جب عمران خان کو خاتون صحافی ریحام خان سے شادی کی خبریں باہر آئیں تو پہلے تردید اور پھر تصدیق کے لیے عون چوھدری ہی میدان میں پائے گئے۔ اسی طرح سابق وزیراعظم عمران خان کی جب جنوری 2018 میں بشریٰ بی بی کے ساتھ تیسری شادی کی تصویریں منظر عام پر آئیں تو ان میں بھی عون چوہدری موجود پائے گئے تھے ۔ اسی وجہ سے عون چودھری کو سابق وزیراعظم عمران خان کا دست راست سمجھا جاتا تھا۔ 2018 میں جب عمران خان وزیراعظم بنے تو صورت حال یکسر تبدیل ہو گئی۔ ایک طرف عمران خان نے بطور وزیر اعظم حلف اٹھایا تو دوسری طرف پاکستان کے متعد نیوز چینلز نے یہ خبر بھی نشر کی کہ عمران خان کے خاص ساتھی عون چودھری پر بنی گالہ کے دروازے بند کر دیے گے ہیں جبکہ یہ خبریں بھی نشر ہوئیں کہ عمران خان عون چودھری کو پنجاب میں کوئی اہم عہدہ دینے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں۔ عمران خان کے وزیراعظم بننے کے بعد عون چودھری کے ساتھ وہ قربت تو وابسطہ نہیں رہی مگر انہیں پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومت بننے کے بعد 18 ستمبر کو مشیر وزیراعلیٰ پنجاب کا منصب دے دیا گیا۔ صرف ایک سال کے مختصر عرصے کے بعد 13 ستمبر 2019 ء کو انہیں اس عہدے سے ہٹا دیا گیااور اس دوران ان کی وزیر اعظم عمران خان سے ایک ہی ملاقات ہو پائی جس کی تصاویر انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بھی شیر کیں ۔ دسمبر 2020 ء میں عون چودھری کو عثمان بزدار کا سیاسی معاملات پر رابطہ کار مقرر کر دیا گیا جبکہ 2021 ء میں تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کے خلاف ان کی اپنی حکومت نے مقدمات درج کیے تو عون چودھری نے کھل کر جہانگیر ترین کی سپورٹ کیا اور کوارڈینیٹر کے عہدے سے استعفے میں پارٹی سے ناراضگی کا اظہار بھی کیا۔ اس کے بعد سے عون چودھری ، جہانگیر ترین کے معتمد خاص سمجھے جا رہے ہیں۔ حال ہی میں عمران خان اور عثمان بزدار کے خلاف تحاریک عدم اعتماد رکوانے کے لیے تحریک انصاف کے رہنماؤں نے جہانگیر ترین سے عون چودھری کے ذریعے ہی رابطہ کیا۔ عون چودھری ایک اور حوالے سے بھی خبروں کی زینت بنتے رہے ہیں اور وہ ان کا سابقہ پاکستانی اداکارہ نور بخاری سے شادی کرنا ہے۔ نور بخاری اپنے انسٹا پیج پر عون چودھری اور اپنی بیٹی کی تصاویر اکثر شیئر کرتی رہتی ہیں۔ عون چودھری بنیادی طور پر لاہور کے علاقے جیون ہانہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کے ایک بھائی امین چودھری نے تحریک انصاف کے ٹکٹ پر 2018 ء میں لاہور سے ایم پی اے کا الیکشن لڑا اور جیتا بھی تاہم اب ان کا شمار تحریک انصاف کے ان منحرف اراکین میں ہوتا ہے جنہوں نے حمزہ شہباز کو وزیر اعلیٰ بننے میں مدد فراہم کی اور ووٹ دیا۔