پتھر پھینک کر جیولن کی ٹریننگ کرنیوالا یاسر اولمپکس مقابلوں میں کوالیفائی کیلئے پر امید

پتھر پھینک کر جیولن کی ٹریننگ کرنیوالا یاسر اولمپکس مقابلوں میں کوالیفائی کیلئے پر امید

( پبلک نیوز) محمد شکیل خان : پتھر پھینک کر جیولن سیکھنےوالے تھروور یاسر سلطان انٹرنینشل لیول کی جیولن کے بغیراولمپکس میں کوالیفائی کیلئے پرامید ہیں۔ 

ارشدندیم کے بعد جیولن تھرور  یاسر سلطان  اولپمکس میں  پاکستان کا نام روشن کرنے کے لئے بےتاب ہیں کہتے ہیں کہ اولپمکس کوالیفائنگ راؤنڈ کے لئےانٹرنیشنل معیار کے جیولن اور سہولیات کے بغیر بھرپورمحنت کر رہاہوں، پنجاب اسٹیڈیم میں جاری کیمپ کے دوران پبلک نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس جیولن نہیں ہے، ارشد ندیم ٹریننگ کے لئے باہر گئے ہیں  سنا ہے وہ لے کر آجایئں گے جیولین کے آنے سے ہماری کافی چیزیں بہتر ہوجائیں گی۔

تھرور محمد یاسر   یاسر سلطان نے بتایا کہ انٹرنینشل لیول کی جیولن کے بغیر اولپمکس کوالیفائنگ راؤنڈ کی تیاری میں بہت مشکلات کا سامنا ہے ہاسٹل میں اسے سی نہ ہونے کی وجہ سے نیند بھی پوری نہیں ہوتی۔

انکا کہنا تھا کہ کسی بھی ایونٹ کے لئے محنت کرنی پڑتی ہے ۔ابھی آنے والے ایونٹ کی تیاری کر رہا ہوں ،25 سے 30 مئی تک چین میں اولمپک کوالیفائنگ راؤنڈ  اور 13 اور 14 جون کو جنوبی کوریا میں  ایشین تھروئنگ چیمپئن شپ  کی تیاریوں کے لیے مصروف ہیں جو کہ اولمپک کوالیفائنگ راؤنڈ بھی ہیں۔ 

یاسر کو امید ہے کہ وہ اولپمکس کے لئے کوالیفائی کر لیں گے۔یاسر کا  گول ہے کہ وہ  اپنی پرسنل بیسٹ تھرو کریں جو کہ 80 میٹر تھی ۔

ٹریننگ اور ہاسٹل میں سہولیات کے حوالے سے پاکستان کے نمبر ٹو جیولن اسٹار کا کہنا تھا کہ سہولیات پہلے سے بہترہوئی ہیں مگر ناکا فی ہیں، گر می شدید ہے، ہوسٹل میں اے سی نہیں ہے، گرمی کی وجہ سے نیند پوری نہیں ہوتی،حکام سے درخواست ہے کہ ہوسٹل میں اے سی بھی لگوادیئے جائیں تو تیاری اچھی ہو جائےگی۔

جیولن  تھرو کے شوق کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ اسکول ٹائم سے جیولن کا شوق تھا ، پتھر پھینک کر پریکٹس کرتا تھا۔پھر بھائی نے جیولن لے کر دی۔ ارشد ندیم کے بعد اب جیولن میں بھی ہماری پہنچان بننے لگی ہے۔اب لوگ پہنچان لیتے ہیں کہ جیولن کیا ہے  مگرجیولین سیکھنے کے لئے ٹائم لگتا ہے۔

یاسر کے کوچ فیاض بخاری کہتے ہیں کہ پہلے ارشد ندیم کو گراس روٹ لیول سے سکھایا اور اب یاسر کے ساتھ محنت کر رہے ہیں،، اولپمکس 2028 کے لئے وہ اپنے بیٹے کوبھی تیار کر رہے ہیں ۔۔ فیاض بخاری کا کہناتھاکہ  یاسر انکے پاس اس  امید کے ساتھ آئے تھے کہ وہ اولپمکس کے لئے کوالیفائی کریں،  یاسر کے ٹریننگ کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ یاسر ابھی 78 سے 80 میٹر تک تھرو کر رہا ہے۔قوم کی دعاؤں سے و ہ 85 میٹر تک تھروکرکے اولپمکس کے لئے کوالیفائی کر لیں گے،فیاض بخاری کہتے ہیں  کہ حکومت اتھلیٹس کو ڈاکٹر اور فزیو میسر کرے تاکہ انکے ٹریننگ میں آسانی ہو۔

اسپورٹس رپورٹر

 محمد شکیل خان ایک نوجوان اسپورٹس رپورٹر ہیں جو نہ صرف فیلڈ میں متحرک ہیں بلکہ دنیا بھر میں ہونے والے اسپورٹس ایونٹس اور خصوصا کرکٹ کے حوالے سے اپنے قارئین کو باخبر رکھا اپنا اولین فرض سمجھتے ہیں۔