پبلک نیوز ہیڈلائنز، سہ پہر 3 بجے10 نومبر 2021

پبلک نیوز ہیڈلائنز، سہ پہر 3 بجے10 نومبر 2021
سپریم کورٹ کا حکومت کوسانحہ اے پی ایس میں ملوث افراد کےخلاف 20اکتوبر کے حکم نامہ پر عملدرآمد کرنے کا حکم، عدالت نے4ہفتوں میں رپورٹ جمع کرانے کی مہلت دے دی، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئےکہ سات سال سےکسی بڑے کے خلاف کارروائی نہیں ہوئی، شہداء کے والدین کو سننے والا کوئی نہیں، اب آپ بااختیار وزیراعظم ہیں، حکومت والدین کا موقف لے کر کارروائی کرے۔ سپریم کورٹ میں سانحہ اے پی ایس کیس کی سماعت، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئےکہ ریاست نے بچوں کے والدین کو انصاف دلانے کے لیے کیا کیا؟ شہداء کے والدین کہتے ہیں ہمیں امداد نہیں چاہیے، سپاہی سے پہلے ذمہ دارن ٹاپ افسران تھے، جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا والدین چاہتے ہیں اس وقت کے اعلیٰ حکام کے خلاف کاروائی ہو، جسٹس قاضی امین بولے مظلوم کا ساتھ تو یہی ہے کہ ظالم کے خلاف کارروائی ہو۔ ملک میں کوئی مقدس گائے نہیں، آپ حکم کریں ہم ایکشن لیں گے، وزیراعظم عمران خان کا سپریم کورٹ کے ججز سے مکالمہ، کہا سانحہ اے پی ایس بہت دردناک تھا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے80ہزار جانوں کی قربانیاں دیں، عوام دہشت گردی کےخلاف جنگ میں فوج کی پشت پر کھڑی ہے، وزیراعظم نے انصاف کے تقاضے پورے کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ آج ایک دفعہ پھرعمران خان نےثابت کردیاہےکہ وہ عدالتوں کے احترام میں کس قدر آگے جاتے ہیں، فوادچودھری کہتے ہیں سابق حکومت نے طویل بات چیت کے بعد نیشنل ایکشن پلان تشکیل دیا، پوری قوم نیشنل ایکشن پلان کے پیچھے کھڑی ہوئی، آج پاکستان میں زندگی معمول کے مطابق ہے تو نیشنل ایکشن پلان کی کامیابی ہے، نائن الیون بھی انٹیلی جنس ناکامی تھا۔ وزیر داخلہ شیخ رشید کہتے ہیں کوئی گیم شروع نہیں ہورہی، گیم صرف عمران خان کی ہے، عمران خان کی حکومت کامیاب رہے گی، سپریم کورٹ کا فیصلہ سر آنکھوں پر ہے، عدالت سب کے لئے برابر ہے،سپریم کورٹ بھی جمہوریت کا حصہ ہے، یہ حکومت پانچ سال پورے کرے گی، وزیر داخلہ کا کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ بات چیت کے سوال پر جواب دینے سے گریز۔ وزیراعظم کہتے تھے اپوزیشن کو این آر او نہیں دوں گا، لیگی رہنما احسن اقبال کہتے ہیں عمران خان نے خود کو اور وزرا کو ماسٹراین آراودیا، حکومت ملکی مسائل پر قابوپانے میں ناکام ہوچکی ہے، حکومت نے نیب ترامیم کرکےاپنی کرپشن پرپردہ ڈالا، نیب آج ملک کے اندر ایک ڈرامہ بن چکا ہے، نیب قوانین کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔