بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنے کیخلاف اپیلیں مسترد کردیں

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنے کیخلاف اپیلیں مسترد کردیں
نئی دہلی : بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت کیلئے دائر اپیلوں پر متعصبانہ فیصلہ سنا دیا۔ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحالی کی درخواستیں مسترد کر دیں۔ بھارتی سپریم کورٹ کے پانچ ججوں پر مشتمل بنچ نے ہنگامی سماعتوں کے بعد ستمبر فیصلہ محفوظ کیا تھا جو آج سنا دیا گیا ہے. بھارتی سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ آرٹیکل 370 عارضی تھا، بھارت کو تسلیم کرنے کے بعد جموں و کشمیر کوئی اندرونی خود مختاری نہیں رکھتا، ہر فیصلہ قانونی دائرے میں نہیں آتا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے، جموں و کشمیر اسمبلی کا مقصد باڈی بنانا نہیں تھا، آرٹیکل 370 جموں کشمیر کی شمولیت کو منجمد نہیں کرتا۔ سپریم کورٹ نے کہا صدر کے پاس کسی بھی آئین کی منسوخی کا اختیار موجود ہے۔ اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ کشمیریوں کو بھارتی عدالتوں سے انصاف کی توقع نہیں تھی، مودی مکمل طور پر ہندوستان کے تمام اداروں بشمول عدلیہ، فوج، گورننس، میڈیا اور پارلیمنٹ کو کنٹرول کر چکا ہے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔