تاریخی سچ: قران پاک کا نایاب نسخہ جس سے امریکی آئین بنا

تاریخی سچ: قران پاک کا نایاب نسخہ جس سے امریکی آئین بنا
واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکا کی آزادی کے اعلامیے اور آئین کی تشکیل میں سابق صدر ٹامس جیفرسن کے پاس موجود قران پاک کے نسخے سے استفادہ کیا گیا تھا۔ مورخین کا کہنا ہے کہ قران مجید کا یہ نایاب نسخہ تاریخ انسانی میں ہمیشہ کیلئے یاد رکھا جائے گا۔ مورخین کا کہنا ہے کہ سابق امریکی صدر جیفرسن نے قرآن پاک کے اس نایاب نسخے کو 1765ء میں اس وقت خریدا تھا، وہ ان دنوں قانون کی تعلیم حاصل کر رہے تھے۔ یہ قران پاک دو جلدوں پر مشتمل ہے۔ یہ قرآن 1734ء میں جارج سیل کے کءے ہوئے ترجمے کا دوسرا ایڈیشن ہے۔ واشنگٹن لائبریری کی تاریخ کے مطابق قرآن پاک کا یہ نسخہ سن 1764ء میں لندن میں شائع ہوا تھا۔ بعد ازاں اسے امریکا لایا گیا، جہاں ولیمزبرگ میں اسے سابق امریکی صدر ٹامس جیفرسن نے خریدا۔ مورخین کے مطابق سابق صدر جیفرسن نے امریکی آئین اور آزادی کے اعلامیے کو تشکیل کرنے کے دوران اسی قرآن سے استفادہ حاصل کیا اور یہی دستاویزات امریکی جمہوریت کے اہم ترین ستون ہیں۔ جیفرسن نے اس وقت دیگر مذاہب کی کتب کا بھی مطالعہ کیا لیکن انھیں رہنمائی صرف قران پاک سے ہی ملی تھی۔ جرمن نشریاتی ادارے ڈوئچے ویلے میں شائع ایمان افروز خبر کے مطابق امریکا کے سابق صدر ٹامس جیفرسن کے پاس رہنے والے قران پاک کے نایاب نسخے کو دبئی ایکسپو میں خصوصی طور پر لایا گیا تھا۔ اس نسخے کو آج تک کبھی امریکی سرزمین سے باپر کبھی بھی نہیں لے جایا گیا تھا۔ یہ پہلا موقع تھا جب یہ قران پاک دبئی پہنچا۔ تاہم 9 جنوری 2022ء کو اسے دوبارہ واپس امریکا روانہ کر دیا گیا تھا۔ مورخین کے مطابق ٹامس جیفرسن کی ملکیت رہنے والا قران پاک کا یہ نایاب نسخہ دو جلدوں پر مشتمل ہے۔ دبئی میں اس قران پاک کے اس نادر نسخے کی چوبیس گھنٹے کڑی نگرانی کی گئی۔ اسے دبئی ایکسپو میں انتہائی سیکیورٹی میں رکھا گیا۔ اس کے ہر پل سیکیورٹی موجود ہوتی تھی۔ دبئی ایکسپو میں عرب دنیا کے قدیم نقشہ جات بھی نمائش کیلئے رکھے گئے تھے۔ سابق امریکی صدر کی ملکیت اس قران پاک کی حفاظت کیلئے مخصوص درجہ حرارت کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔ ڈوئچے ویلے کے مطابق یہ قرآن پاک لائبریری آف کانگریس کی اہم افسر یاسمین خان کے زیر نگرانی مخصوص ڈبوں کے ذریعے واپس امریکا بھیجا گیا۔ یاسمین خان اس قران پاک کو لینے خصوصی طور پر امریکا سے دبئی پہنچی اور اس بابرکت کتاب کو اپنے ساتھ لے گئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ قرآن پاک بہت ہی نازک اور نایاب ہے، اس لئے اس کی خاص دیکھ بھال کرنا پڑتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسے امریکا کے تیسرے صدر ٹامس جیفرسن نے حاصل کیا تھا۔ یہ ایک انتہائی قیمتی کتاب ہے۔ ٹامس جیفرسن اور ان کے ساتھیوں امریکی عوام کے حقوق اور انھیں آزادی دلانے کیلئے اس سے مکمل رہنمائی حاصل کی۔